Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 40
قَالَ رَبِّ اَنّٰى یَكُوْنُ لِیْ غُلٰمٌ وَّ قَدْ بَلَغَنِیَ الْكِبَرُ وَ امْرَاَتِیْ عَاقِرٌ١ؕ قَالَ كَذٰلِكَ اللّٰهُ یَفْعَلُ مَا یَشَآءُ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اَنّٰى : کہاں يَكُوْنُ : ہوگا لِيْ : میرے لیے غُلٰمٌ : لڑکا وَّقَدْ بَلَغَنِىَ : جبکہ مجھے پہنچ گیا الْكِبَرُ : بڑھاپا وَامْرَاَتِيْ : اور میری عورت عَاقِرٌ : بانجھ قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكَ : اسی طرح اللّٰهُ : اللہ يَفْعَلُ : کرتا ہے مَا يَشَآءُ : جو وہ چاہتا ہے
زکریا نے کہا اے پروردگار میرے ہاں لڑکا کیونکر پیدا ہوگا کہ میں تو بڈھا ہوگیا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے خدا نے فرمایا اسی طرح خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے
(40) تب جوابا حضرت زکریا ؑ نے بواسطہ جبرائیل ؑ جناب باری تعالیٰ میں عرض کیا کہ میرے لڑکا کس طرح ہوگا حالانکہ میں بوڑھا ہوچکا ہوں اور میری بیوی بھی بڑھاپے کی وجہ سے بچہ جننے کے قابل نہیں، تب اللہ کی طرف سے غائبانہ آواز آئی کہ اے زکریا ؑ جیسا تم سے کہا گیا ہے اسی طرح ہوگا۔
Top