Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hijr : 68
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْ اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّ لَوِ افْتَدٰى بِهٖ١ؕ اُولٰٓئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ وَّ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ۠   ۧ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ كَفَرُوْا : کفر کیا وَمَاتُوْا : اور وہ مرگئے وَھُمْ : اور وہ كُفَّارٌ : حالتِ کفر فَلَنْ يُّقْبَلَ : تو ہرگز نہ قبول کیا جائے گا مِنْ : سے اَحَدِ : کوئی ھِمْ : ان مِّلْءُ : بھرا ہوا الْاَرْضِ : زمین ذَھَبًا : سونا وَّلَوِ : اگرچہ افْتَدٰى : بدلہ دے بِهٖ : اس کو اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ لَھُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک وَّمَا : اور نہیں لَھُمْ : ان کے لیے مِّنْ : کوئی نّٰصِرِيْنَ : مددگار
جو لوگ کافر ہوئے اور کفر ہی کی حالت میں مرگئے وہ اگر (نجات) حاصل کرنی چاہیں (اور) بدلے میں زمین بھر کر سونا دیں تو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا ان لوگوں کو دکھ دینے والا عذاب ہوگا اور ان کی کوئی مدد نہیں کرے گا
(91) اور جو اسی حالت کفر میں مرگئے تو اگر وہ اپنی جان بچانے کے لیے جتنے وزن کا سونا بھی لے آئیں تو وہ بھی قبول نہیں کیا جائے گا اور ان کے لیے ایسا درد ناک عذاب ہوگا کہ اس کی شدت ان کے دلوں تک سرایت کرجائے گی اور کوئی بھی ان سے اس عذاب خداوندی کو ٹالنے والا نہ ہوگا (آیت) ”ومن یبتغ غیر الاسلام“۔ سے لے کر یہاں تک یہ آیات منافقین میں سے دن آدمیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہیں جو دین اسلام سے مرتد ہو کر مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ چلے آئے تھے، چانچہ ان میں بعض مرتد ہونے کی حالت میں مرگئے تھے اور بعض اسی حالت میں مارے گئے تھے اور بعض نے ان میں سے پھر اسلام کو قبول کرلیا تھا۔
Top