Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ahzaab : 14
وَ لَوْ دُخِلَتْ عَلَیْهِمْ مِّنْ اَقْطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَاٰتَوْهَا وَ مَا تَلَبَّثُوْا بِهَاۤ اِلَّا یَسِیْرًا
وَلَوْ : اور اگر دُخِلَتْ : داخل ہوجائیں عَلَيْهِمْ : ان پر مِّنْ : سے اَقْطَارِهَا : اس (مدینہ) کے اطراف ثُمَّ : پھر سُئِلُوا : ان سے چاہا جائے الْفِتْنَةَ : فساد لَاٰتَوْهَا : تو وہ ضرور اسے دیں گے وَمَا تَلَبَّثُوْا : اور نہ دیر لگائیں گے بِهَآ : اس (گھر) میں اِلَّا : مگر (صرف) يَسِيْرًا : تھوڑی سی
اور اگر (فوجیں) اطراف مدینہ سے ان پر آ داخل ہوں پھر ان سے خانہ جنگی کے لئے کہا جائے تو (فوراً) کرنے لگیں اور اس کے لئے بہت کم توقف کریں
اور اگر منافقین پر مدینہ منورہ میں اس کے سب اطراف سے کوئی لشکر آگھسے اور ان سے شرک کا ساتھ دینے کو کہے تو یہ فورا ہی اس کو قبول کرلیں گے اور اس کے قبول کرنے میں ذرا بھی دیر نہ کریں یا یہ کہ پھر اس بات کے قبول کرنے کے بعد یہ لوگ مدینہ میں بہت ہی کم ٹھہریں۔
Top