Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ahzaab : 22
وَ لَمَّا رَاَ الْمُؤْمِنُوْنَ الْاَحْزَابَ١ۙ قَالُوْا هٰذَا مَا وَعَدَنَا اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ صَدَقَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ١٘ وَ مَا زَادَهُمْ اِلَّاۤ اِیْمَانًا وَّ تَسْلِیْمًاؕ
وَلَمَّا : اور جب رَاَ الْمُؤْمِنُوْنَ : مومنوں نے دیکھا الْاَحْزَابَ ۙ : لشکروں کو قَالُوْا : وہ کہنے لگے ھٰذَا : یہ ہے مَا وَعَدَنَا : جو ہم نے کو وعدہ دیا اللّٰهُ : اللہ وَرَسُوْلُهٗ : اور اس کا رسول وَصَدَقَ : اور سچ کہا تھا اللّٰهُ : اللہ وَرَسُوْلُهٗ ۡ : اور اس کا رسول وَمَا : اور نہ زَادَهُمْ : ان کا زیادہ کیا اِلَّآ : مگر اِيْمَانًا : ایمان وَّتَسْلِيْمًا : اور فرمانبرداری
اور جب مومنوں نے (کافروں کے) لشکر کو دیکھا تو کہنے لگے یہ وہی ہے جس کا خدا اور اس کے پیغمبر نے ہم سے وعدہ کیا تھا اور خدا اور اس کے پیغمبر نے سچ کہا تھا اور اس سے ان کا ایمان اور اطاعت اور زیادہ ہوگئی
اب اللہ تعالیٰ بااخلاص مومنین کا ذکر فرماتے ہیں کہ جب ان حضرات نے کفار مکہ یعنی ابو سفیان اور اس کے ساتھیوں کے لشکروں کو دیکھا تو کہنے لگے یہ وہی موقع ہے جس کی چند دنوں پہلے اللہ اور اس کے رسول نے خبر دی تھی کہ تقریبا دس دن کے اندر اندر کفار کی چڑھائی ہوگی اور کفار کے لشکروں کو دیکھنے کے بعد ان کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے فرمان پر ان کے یقین میں اور اضافہ ہوگیا اور اللہ اور رسول کی اطاعت میں اور ترقی ہوگئی۔
Top