Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 35
اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمٰتِ وَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ وَ الْقٰنِتِیْنَ وَ الْقٰنِتٰتِ وَ الصّٰدِقِیْنَ وَ الصّٰدِقٰتِ وَ الصّٰبِرِیْنَ وَ الصّٰبِرٰتِ وَ الْخٰشِعِیْنَ وَ الْخٰشِعٰتِ وَ الْمُتَصَدِّقِیْنَ وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ وَ الصَّآئِمِیْنَ وَ الصّٰٓئِمٰتِ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِ١ۙ اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا
اِنَّ : بیشک الْمُسْلِمِيْنَ : مسلمان مرد وَالْمُسْلِمٰتِ : اور مسلمان عورتیں وَالْمُؤْمِنِيْنَ : اور مومن مرد وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتیں وَالْقٰنِتِيْنَ : اور فرمانبردار مرد وَالْقٰنِتٰتِ : اور فرمانبردار عورتیں وَالصّٰدِقِيْنَ : اور راست گو مرد وَالصّٰدِقٰتِ : اور راست گو عورتیں وَالصّٰبِرِيْنَ : اور صبر کرنے والے مرد وَالصّٰبِرٰتِ : اور صبر کرنے والی عورتیں وَالْخٰشِعِيْنَ : اور عاجزی کرنے والے مرد وَالْخٰشِعٰتِ : اور عاجزی کرنے والی عورتیں وَالْمُتَصَدِّقِيْنَ : اور صدقہ کرنے والے مرد وَالْمُتَصَدِّقٰتِ : اور صدقہ کرنے والی عورتیں وَالصَّآئِمِيْنَ : اور روزہ رکھنے والے مرد وَالصّٰٓئِمٰتِ : اور روزہ رکھنے والی عورتیں وَالْحٰفِظِيْنَ : اور حفاظت کرنے والے مرد فُرُوْجَهُمْ : اپنی شرمگاہیں وَالْحٰفِظٰتِ : اور حفاظت کرنے والی عورتیں وَالذّٰكِرِيْنَ : اور یاد کرنے والے اللّٰهَ : اللہ كَثِيْرًا : بکثرت وَّالذّٰكِرٰتِ ۙ : اور یاد کرنے والی عورتیں اَعَدَّ اللّٰهُ : اللہ نے تیار کیا لَهُمْ : ان کے لیے مَّغْفِرَةً : بخشش وَّاَجْرًا عَظِيْمًا : اور اجر عظیم
(جو لوگ خدا کے آگے سر اطاعت خم کرنے والے ہیں یعنی) مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں اور راست باز مرد اور راست باز عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور فروتنی کرنے والے مرد اور فروتنی کرنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور خدا کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور کثرت سے یاد کرنے والی عورتیں کچھ شک نہیں کہ انکے لئے خدا نے بخشش اور اجر عظیم تیار کر رکھا ہے
حضرت ام سلمہ زوجہ نبی اکرم اور نسیبہ بنت کعب الانصاریہ نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا وجہ ہے کہ خیر اور بھلائی میں اللہ تعالیٰ صرف مردوں ہی کا ذکر فرماتے ہیں عورتوں کا کچھ تذکرہ نہیں کرتے اس پر حسب ذیل آیات نازل ہوئیں۔ کہ بیشک موحد مرد اور موحد عورتیں اور توحید کا اقرار کرنے والے مرد اور توحید کا اقرار کرنے والی عورتیں اور فرمانبرداری کرنے والے مرد اور فرمانبرداری کرنے والی عورتیں اور ایمان میں سچے مرد اور سچی عورتیں اور احکام خداوندی پر قائم رہنے والے اور تکالیف پر صبر کرنے والے اور اسی طرح احکام خداوندی پر ثابت رہنے والی اور تکالیف پر صبر کرنے والی عورتیں اور خشوع و خضوع کرنے والے مرد اور خشوع و خضوع کرنے والی عورتیں اور اپنے اموال میں سے خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور زبان و قلب کے ساتھ یا یہ کہ پانچوں نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ بکثرت اللہ کو یاد کرنے والے مرد اور بکثرت یاد کرنے والی عورتیں اللہ تعالیٰ ان مردوں اور عورتوں کے لیے ان کے گناہوں کی مغفرت اور جنت میں اجر عظیم تیار کر رکھا ہے۔ شان نزول : اِنَّ الْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمٰتِ (الخ) امام ترمذی نے تحسین کے ساتھ بواسطہ عکرمہ ام امارہ اور انصاریہ سے روایت کیا ہے کہ وہ رسول اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئی تھیں اور عرض کیا کہ میں ساری باتیں مردوں ہی کے لیے دیکھتی ہوں عورتوں کا کسی فضیلت میں ذکر نہیں کیا گیا اس پر یہ آیت نازل ہوئی یعنی بیشک اسلام کے کام کرنے والے مرد اور اسلام کے کام کرنے والی عورتیں۔ الخ اور امام طبرانی نے اچھی سند کے ساتھ حضرت ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ عورتوں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا وجہ ہے کہ مردوں کا ذکر خیر ہوتا ہے اور عورتوں کا نہیں ہوتا اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور سورة آل عمران کے آخر میں ام سلمہ کی حدیث گزر چکی ہے۔ اور ابن سعد سے روایت کیا ہے کہ جب ازواج مطہرات کا تذکرہ کیا گیا تو اور عورتیں کہنے لگیں کہ اگر ہم میں کوئی بھلائی ہوتی تو اللہ تعالیٰ ہمارا بھی ذکر کرتے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت مبارکہ نازل فرمائی۔
Top