Tafseer-Ibne-Abbas - Faatir : 32
ثُمَّ اَوْرَثْنَا الْكِتٰبَ الَّذِیْنَ اصْطَفَیْنَا مِنْ عِبَادِنَا١ۚ فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ١ۚ وَ مِنْهُمْ مُّقْتَصِدٌ١ۚ وَ مِنْهُمْ سَابِقٌۢ بِالْخَیْرٰتِ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الْكَبِیْرُؕ
ثُمَّ : پھر اَوْرَثْنَا : ہم نے وارث بنایا الْكِتٰبَ : کتاب الَّذِيْنَ : وہ جنہیں اصْطَفَيْنَا : ہم نے چنا مِنْ : سے۔ کو عِبَادِنَا ۚ : اپنے بندے فَمِنْهُمْ : پس ان سے (کوئی) ظَالِمٌ : ظلم کرنے والا لِّنَفْسِهٖ ۚ : اپنی جان پر وَمِنْهُمْ : اور ان سے (کوئی) مُّقْتَصِدٌ ۚ : میانہ رو وَمِنْهُمْ : اور ان سے (کوئی) سَابِقٌۢ : سبقت لے جانے والا بِالْخَيْرٰتِ : نیکیوں میں بِاِذْنِ اللّٰهِ ۭ : حکم سے اللہ کے ذٰلِكَ : یہ هُوَ : وہ (یہی) الْفَضْلُ : فضل الْكَبِيْرُ : بڑا
پھر ہم ان لوگوں کو کتاب کا وارث ٹھہرایا جن کو اپنے بندوں میں سے برگزیدہ کیا تو کچھ تو ان میں سے اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں اور کچھ میانہ رو ہیں اور کچھ خدا کے حکم سے نیکیوں میں آگے نکل جانے والے ہیں یہی بڑا فضل ہے
پھر آپ پر قرآن حکیم نازل کرنے کے بعد اس کے یاد رکھنے اور اس کے لکھنے اور اس کی کتاب کی تلاوت کرنے کی دولت ان لوگوں کو نصیب فرمائی جن کو ہم نے بذریعہ ایمان اپنے تمام بندوں میں پسند کیا ہے یعنی رسول اکرم کی امت تو ان میں سے بعض کبیرہ گناہ کر کے اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں کہ ان کی نجات شفاعت یا مغفرت وعدہ ہی کے ساتھ ہوسکتی ہے اور کچھ ان میں سے ایسے ہیں کہ ان کی نیکیاں اور گناہ دونوں برابر ہیں کہ ان کا معمولی سا حساب ہو کر پھر ان کی نجات ہوجائے گی اور کچھ ان میں ایسے ہیں جو اللہ کی توفیق سے دنیا میں نیکیوں کی طرف سبقت کرتے جارہے ہیں اور آخرت میں جنت عدن کا قرب حاصل کرتے جارہے ہیں یہ انتخاب اور اعمال صالحہ میں سبقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ ان پر بڑا عظیم الشان احسان ہے۔
Top