Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 24
اَفَمَنْ یَّتَّقِیْ بِوَجْهِهٖ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ وَ قِیْلَ لِلظّٰلِمِیْنَ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ
اَفَمَنْ : کیا۔ پس۔ جو يَّتَّقِيْ : بچاتا ہے بِوَجْهِهٖ : اپنا چہرہ سُوْٓءَ الْعَذَابِ : برے عذاب سے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۭ : قیامت کے دن وَقِيْلَ : اور کہا جائے گا لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو ذُوْقُوْا : تم چکھو مَا : جو كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے (کرتے) تھے
بھلا جو شخص قیامت کے دن اپنے منہ سے برے عذاب کو روکتا ہو (کیا وہ ویسا ہوسکتا ہے جو چین میں ہو ؟) اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم کرتے رہے تھے اسکے مزے چکھو
بھلا وہ شخص جو اپنے منہ کو قیامت کے دن سخت عذاب کی سپر بنا دے گا یعنی ابوجہل اور اس کے ساتھی اپنے ہاتھوں کو اپنی گردنوں کی طرف لے جائیں گے اور اس طرح اپنے چہروں کو عذاب کی سپر بنائیں گے اور ابوجہل اور اس کے ساتھیوں سے دوزخ کے داروغہ کہیں گے کہ دنیا میں جو کچھ تم نافرمانیاں اور اس قسم کی باتیں کیا کرتے تھے اس کا عذاب چکھو۔
Top