Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anfaal : 80
مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَ١ۚ وَ مَنْ تَوَلّٰى فَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًاؕ
مَنْ : جو۔ جس يُّطِعِ : اطاعت کی الرَّسُوْلَ : رسول فَقَدْ اَطَاعَ : پس تحقیق اطاعت کی اللّٰهَ : اللہ وَمَنْ : اور جو جس تَوَلّٰى : روگردانی کی فَمَآ : تو نہیں اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان
جو شخص رسول کی فرماں برداری کرے گا تو بیشک اس نے خدا کی فرماں برداری کی اور جو نافرمانی کرے تو (اے پیغمبر ﷺ تمہیں ہم نے ان کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا ہے
(80) اور جس وقت یہ آیت کریمہ نازل ہوئی۔ (آیت) ”وما ارسلنا من رسول“۔ (الخ) یعنی ہم نے ہر ایک رسول کو اسی لیے بھیجا ہے کہ بحکم الہی اس کی اطاعت کی جائے تو عبداللہ بن ابی منافق نے اپنے دیرینہ بغض کی بنا پر کہا کہ محمد ﷺ ہمیں اس بات کا حکم دیتے ہیں کہ ہم اللہ تعالیٰ کے بجائے ان کی اطاعت کریں تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی کہ جس نے احکام میں رسول کی اطاعت کی تو اس نے اللہ تعالیٰ ہی کی اطاعت کی کیوں کہ رسول بغیر اللہ تعالیٰ کے حکم کے کسی چیز کا حکم نہیں دیتے۔ حاشیہ (وما ینطق عن الھوی ان ھو الا وحی یوحی (النجم آیت 3، 4) (اور حضور ﷺ جو کام بھی فرماتے ہیں وہ اپنی مرضی سے نہیں بلکہ اللہ کی وحی کے مطابق فرماتے ہیں) (مترجم)
Top