Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ghaafir : 68
هُوَ الَّذِیْ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ۚ فَاِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ۠   ۧ
هُوَ : وہی ہے الَّذِيْ : جو يُحْيٖ : جِلاتا ہے وَيُمِيْتُ ۚ : اور مارتا ہے فَاِذَا : پھر جب قَضٰٓى : وہ فیصلہ کرتا ہے اَمْرًا : کسی کام کا فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں يَقُوْلُ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کے لئے كُنْ : تو ہوجا فَيَكُوْنُ : سو وہ ہوجاتا ہے
وہی تو ہے جو جلاتا اور مارتا ہے پھر جب کوئی کام کرنا (اور کسی کو پیدا کرنا) چاہتا ہے تو کہہ دیتا ہے ہوجا تو وہ ہوجاتا ہے
وہی حشر کے لیے زندہ کرتا ہے اور دنیا میں وہی موت دیتا ہے اور جب وہ بغیر باپ کے کوئی اولاد پیدا کرنا چاہتا ہے جیسے حضرت عیسیٰ تو وہ فرما دیتا ہے کہ ہوجا سو بغیر باپ کے لڑکا پیدا ہوجاتا ہے یا یہ کہ جس وقت وہ قیامت قائم کرنے کا ارادہ فرمائے گا تو قیامت سے فرمائے گا کہ ہوجا سو وہ پھر قائم ہوجائے گی سو اس کا حکم کاف اور نون کے درمیان ہے کاف کے نون کے ساتھ ملنے سے پہلے ہی وہ کام ہوجاتا ہے۔
Top