Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ghaafir : 82
اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ١ؕ كَانُوْۤا اَكْثَرَ مِنْهُمْ وَ اَشَدَّ قُوَّةً وَّ اٰثَارًا فِی الْاَرْضِ فَمَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
اَفَلَمْ : پس کیا نہیں يَسِيْرُوْا : وہ چلے پھرے فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَيَنْظُرُوْا : تو وہ دیکھتے كَيْفَ كَانَ : کیسا ہوا عَاقِبَةُ الَّذِيْنَ : انجام ان لوگوں کا جو مِنْ قَبْلِهِمْ ۭ : ان سے قبل كَانُوْٓا اَكْثَرَ : وہ زیادہ تھے مِنْهُمْ : ان سے وَاَشَدَّ : اور بہت زیادہ قُوَّةً وَّاٰثَارًا : قوت اور آثار فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَمَآ اَغْنٰى : سو نہ کام آیا عَنْهُمْ : ان کے مَّا : جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے (کرتے) تھے
کیا ان لوگوں نے زمین کی سیر نہیں کہ تاکہ دیکھتے کہ جو لوگ ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیسا ہوا (حالانکہ) وہ ان سے کہیں زیادہ اور طاقتور اور زمین میں نشانات (بنانے) کے اعتبار سے بہت بڑھ کر تھے تو جو کچھ وہ کرتے تھے وہ ان کے کچھ کام نہ آیا
کیا ان کا کفار مکہ نے سفر کر کے غورو خوض نہیں کیا کہ ان سے پہلے لوگوں کو انبیاء کرام کی تکذیب کے وقت کس طرح ہلاک کیا۔ جو ان مکہ والوں سے تعداد میں بھی زیادہ تھے اور طاقت میں اور ذریعہ معاش کی تلاش اور چلنے پھرنے میں بھی بڑح کر تھے تو عذاب الہی کے سامنے ان کے دینی اقوال و اعمال کچھ کام نہ آئے۔
Top