Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 48
وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهِ مِنَ الْكِتٰبِ وَ مُهَیْمِنًا عَلَیْهِ فَاحْكُمْ بَیْنَهُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ وَ لَا تَتَّبِعْ اَهْوَآءَهُمْ عَمَّا جَآءَكَ مِنَ الْحَقِّ١ؕ لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنْكُمْ شِرْعَةً وَّ مِنْهَاجًا١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَجَعَلَكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ لٰكِنْ لِّیَبْلُوَكُمْ فِیْ مَاۤ اٰتٰىكُمْ فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِ١ؕ اِلَى اللّٰهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِیْعًا فَیُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ فِیْهِ تَخْتَلِفُوْنَۙ
وَاَنْزَلْنَآ : اور ہم نے نازل کی اِلَيْكَ : آپ کی طرف الْكِتٰبَ : کتاب بِالْحَقِّ : سچائی کے ساتھ مُصَدِّقًا : تصدیق کرنیوالی لِّمَا : اس کی جو بَيْنَ يَدَيْهِ : اس سے پہلے مِنَ : سے الْكِتٰبِ : کتاب وَمُهَيْمِنًا : اور نگہبان و محافظ عَلَيْهِ : اس پر فَاحْكُمْ : سو فیصلہ کریں بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان بِمَآ : اس سے جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ وَ : اور لَا تَتَّبِعْ : نہ پیروی کریں اَهْوَآءَهُمْ : ان کی خواہشات عَمَّا : اس سے جَآءَكَ : تمہارے پاس آگیا مِنَ : سے الْحَقِّ : حق لِكُلٍّ : ہر ایک کے لیے جَعَلْنَا : ہم نے مقرر کیا ہے مِنْكُمْ : تم میں سے شِرْعَةً : دستور وَّمِنْهَاجًا : اور راستہ وَلَوْ : اور اگر شَآءَ اللّٰهُ : اللہ چاہتا لَجَعَلَكُمْ : تو تمہیں کردیتا اُمَّةً : امت وَّاحِدَةً : واحدہ (ایک) وَّلٰكِنْ : اور لیکن لِّيَبْلُوَكُمْ : تاکہ تمہیں آزمائے فِيْ : میں مَآ : جو اٰتٰىكُمْ : اس نے تمہیں دیا فَاسْتَبِقُوا : پس سبقت کرو الْخَيْرٰتِ : نیکیاں اِلَى : طرف اللّٰهِ : اللہ مَرْجِعُكُمْ : تمہیں لوٹنا جَمِيْعًا : سب کو فَيُنَبِّئُكُمْ : وہ تمہیں بتلا دے گا بِمَا : جو كُنْتُمْ : تم تھے فِيْهِ : اس میں تَخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کرتے
اور (اے پیغمبر !) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے۔ اور ان (سب) پر شامل ہے تو جو حکم خدا نے نازل فرمایا ہے اس کے مطابق ان کا فیصلہ کرنا اور حق جو تمہارے پاس آچکا ہے اس کو چھوڑ کر ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا۔ ہم نے تم میں سے ہر ایک (فرقے) کے لیے ایک دستور اور طریقہ مقرر کردیا ہے اور اگر خدا چاہتا تو سب کو ایک ہی شریعت پر کردیتا مگر جو حکم اس نے تم کو دیئے ہیں ان میں وہ تمہاری آزمائش کرنی چاہتا ہے سو نیک کاموں میں جلدی کرو۔ تم سب کو خدا کیطرف لوٹ کر جانا ہے۔ پھر جن باتوں میں تم کو اختلاف تھا وہ تم کو بتادے گا۔
(48) اب اللہ تعالیٰ نے بذریعہ جبریل امین ؑ قرآن حکیم آپ ﷺ پر نازل کیا جو حق اور باطل کو بیان کرنے والا اور سابقہ کتب میں جو توحید اور دیگر مضامین ہیں ان کی تصدیق کرنے والا اور تمام کتابوں کی یا آیت رجم کی گواہی دینے والا یا تمام سابقہ کتب کا محافظ ہے۔ لہذا اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں جو آپ ﷺ کو حکم دیا ہے، اس کے مطابق بنی قریضہ اور بنی نضیر اور خیبر والوں کے درمیان فیصلہ فرمائیے اور اس حکم کے بعد کوڑے لگانے اور سنگسار نہ کر نہ کرنے میں ان کی خواہشات کی پیروی مت کیجیے، ہم نے ہر ایک نبی کے لیے خاص شریعت اور خاص فرائض وسنن تجویز کیے ہیں اور اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو تم سب کے لیے ایک ہی شریعت مقرر کردیتا، مگر حکمت کے سبب اس نے ایسا نہیں کیا کیوں کہ تمہیں جو کتاب طریقت اور فرائض دیے ہیں، اس میں تمہاری آزمایش کریں اور اللہ تعالیٰ ہی نے تم پر یہ تمام چیزیں فرض کی ہیں، لہٰذا تمہارے دلوں میں کسی قسم کا کوئی شک نہ ہونا چاہیے تو اے امت محمدیہ ﷺ فرائض وسنن اور تمام نیکیوں کی بجا آوری میں تم اور امتوں سے سبقت لے جاؤ۔ یا یہ کہ نیکیوں کی طرف دوڑو، تمام امتوں کو اس کے دربار میں پیش ہونا ہے، دین اور شریعتوں میں جو تم اختلاف کرتے تھے وہ سب تمہیں وہاں بتلا دے گا۔
Top