Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 60
قُلْ هَلْ اُنَبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِّنْ ذٰلِكَ مَثُوْبَةً عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ مَنْ لَّعَنَهُ اللّٰهُ وَ غَضِبَ عَلَیْهِ وَ جَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَ الْخَنَازِیْرَ وَ عَبَدَ الطَّاغُوْتَ١ؕ اُولٰٓئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّ اَضَلُّ عَنْ سَوَآءِ السَّبِیْلِ
قُلْ : آپ کہ دیں هَلْ : کیا اُنَبِّئُكُمْ : تمہیں بتلاؤں بِشَرٍّ : بدتر مِّنْ : سے ذٰلِكَ : اس مَثُوْبَةً : ٹھکانہ (جزا) عِنْدَ : ہاں اللّٰهِ : اللہ مَنْ : جو۔ جس لَّعَنَهُ : اس پر لعنت کی اللّٰهُ : اللہ وَغَضِبَ : اور غضب کیا عَلَيْهِ : اس پر وَجَعَلَ : اور بنادیا مِنْهُمُ : ان سے الْقِرَدَةَ : بندر (جمع) وَالْخَنَازِيْرَ : اور خنزیر (جمع) وَعَبَدَ : اور غلامی الطَّاغُوْتَ : طاغوت اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ شَرٌّ : بد ترین مَّكَانًا : درجہ میں وَّاَضَلُّ : بہت بہکے ہوئے عَنْ : سے سَوَآءِ : سیدھا السَّبِيْلِ : راستہ
کہو کہ میں تمہیں بتاؤں کہ خدا کے ہاں اس سے بھی بدتر جزا پانیوالے کون ہیں ؟ وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی اور جن پر وہ غضبناک ہوا اور (جن کو) ان میں سے بندر اور سُؤر بنادیا اور جنہوں نے شیطان کی پرستش کی ایسے لوگوں کا برا ٹھکانا ہے۔ اور وہ سیدھے راستے سے بہت دور ہیں۔
(60) اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں محمد ﷺ ان کے جواب میں آپ ان یہودیوں سے کہیے کہ ایسا طریقہ میں تمہیں بتلاؤں جو اللہ کے یہاں سزا ملنے میں اس سے بھی زیادہ ہو وہ ان لوگوں کا طریقہ ہے، جن پر اللہ تعالیٰ نے اپنی ناراضگی اور جزیہ کا عذاب مسلط کردیا ہے۔ اور داؤد کے زمانہ میں ان کو بندر اور حضرت موسیٰ ؑ کے زمانہ میں اہل مائدہ کو کفران مائدہ (آسمانی دسترخوان کی ناقدری کی وجہ سے) سور اور کاہن اور شیاطین بنادیا، یا انھوں نے شیاطین بتوں اور کاہنوں کی پوجا کی ہو، یہ لوگ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی راہ حق سے دور ہوجانے کی وجہ سے بہت برے ہیں۔
Top