Tafseer-Ibne-Abbas - An-Najm : 41
ثُمَّ یُجْزٰىهُ الْجَزَآءَ الْاَوْفٰىۙ
ثُمَّ يُجْزٰىهُ : پھر بدلہ دیا جائے گا اس کو الْجَزَآءَ : بدلہ الْاَوْفٰى : پورا پورا
پھر اس کو اس کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا
(41۔ 42) پھر اس کو پورا پورا بدلہ دیا جائے گا نیکی ہوگی تو اچھا اور برائی ہوگی تو برا بدلہ ملے گا اور یہ کہ مرنے کے بعد آخرت میں سب کو آپ کے پروردگار ہی کے پاس پہنچنا ہے۔ شان نزول : ثُمَّ يُجْزٰىهُ الْجَزَاۗءَ الْاَوْفٰى (الخ) اور دراج ابی اسمح سے روایت کی گئی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک لشکر میں نکلا تو ایک شخص نے رسول اکرم سے سواری کی درخواست کی آپ نے فرمایا میں تو کوئی ایسی چیز نہیں پاتا جس پر تجھ کو سوار کردوں وہ شخص آپ کے پاس سے غمگین ہو کر لوٹا، چناچہ اس کا گزر ایک شخص پر سے ہوا کہ اس کی سواری اس کے سامنے بیٹھی ہوئی تھی اس نے اس سے اپنی فرمائش کی وہ شخص کہنے لگا کیا تجھے یہ منظور ہے کہ میں تجھ کو سوار کرادوں اس شرط پر کہ تو لشکر میں اپنی نیکیوں کے ساتھ مل جائے اس نے منظور کرلیا اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
Top