Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hadid : 10
وَ مَا لَكُمْ اَلَّا تُنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ لِلّٰهِ مِیْرَاثُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ لَا یَسْتَوِیْ مِنْكُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قٰتَلَ١ؕ اُولٰٓئِكَ اَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْۢ بَعْدُ وَ قٰتَلُوْا١ؕ وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰى١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ۠   ۧ
وَمَا : اور کیا ہے لَكُمْ : تم کو اَلَّا تُنْفِقُوْا : کہ نہیں تم خرچ کرتے ہو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں وَلِلّٰهِ مِيْرَاثُ : اور اللہ ہی کے لیے ہے میراث السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۭ : آسمانوں کی اور زمین کی لَا يَسْتَوِيْ مِنْكُمْ : نہیں برابر ہوسکتے تم میں سے مَّنْ اَنْفَقَ : جس نے خرچ کیا مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ : فتح سے پہلے وَقٰتَلَ ۭ : اور جنگ کی اُولٰٓئِكَ اَعْظَمُ : یہی لوگ زیادہ بڑے ہیں دَرَجَةً : درجے میں مِّنَ الَّذِيْنَ اَنْفَقُوْا : ان لوگوں سے جنہوں نے خرچ کیا مِنْۢ بَعْدُ : اس کے بعد وَقٰتَلُوْا ۭ : اور انہوں نے جنگ کی وَكُلًّا : اور ہر ایک کو وَّعَدَ اللّٰهُ : وعدہ کیا اللہ نے الْحُسْنٰى ۭ : بھلائی کا وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ : اور اللہ تعالیٰ ساتھ اس کے جو تم عمل کرتے ہو خَبِيْرٌ : باخبر ہے
اور تم کو کیا ہوا ہے کہ خدا کے راستے میں خرچ نہیں کرتے ؟ حالانکہ آسمانوں اور زمین کی وراثت خدا ہی کی ہے جس شخص نے تم میں سے فتح (مکہ) سے پہلے خرچ کیا اور لڑائی کی وہ (اور جس نے یہ کام پیچھے کئے وہ) برابر نہیں ان لوگوں کا درجہ ان لوگوں سے کہیں بڑھ کر ہے جنہوں نے بعد میں خرچ (اموال) اور (کفار سے) جہاد و قتال کیا اور خدا نے سب سے (ثواب) نیک (کا) وعدہ تو کیا ہے اور جو کام تم کرتے ہو خدا ان سے واقف ہے
اور اے گروہ مومنین تمہارے لیے اس کی کیا وجہ ہے تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ آسمان والوں اور زمین والوں سب ہی کی میراث اسی کے لیے ہے کہ سب مرجائیں گے اور اس کی ذات باقی رہے گی اور تمام امور اسی کے سامنے پیش ہوں گے۔ اے گروہ مومنین جن لوگوں نے فتح مکہ سے پہلے خرچ کیا اور رسول اکرم کے ساتھ دشمن کے مقابلہ میں لڑ چکے ہیں اور جنہوں نے فتح مکہ کے بعد خرچ کیا اور لڑے دونوں فضیلت اور ثواب و مرتبہ میں برابر نہیں بلکہ فتح مکہ سے پہلے خرچ کرنے والے لوگ اللہ تعالیٰ کے نزدیک درجہ فضیلت اور ثواب میں ان لوگوں سے بڑے ہیں۔ جنہوں نے فتح مکہ کے بعد خرچ کیا اور لڑے۔ اس آیت سے امیر المومنین حضرت ابوبکر صدیق مراد ہیں باقی یوں تو ان دونوں جماعتوں سے اللہ تعالیٰ نے ایمان کے صلہ میں جنت کا وعدہ کر رکھا ہے اور جو کچھ تم خرچ کرتے ہو اللہ تعالیٰ کو اس کی پوری خبر ہے۔
Top