Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hadid : 3
هُوَ الْاَوَّلُ وَ الْاٰخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُ١ۚ وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
هُوَ الْاَوَّلُ : وہی اول ہے وَالْاٰخِرُ : اور وہی آخر ہے وَالظَّاهِرُ : اور ظاہر ہے وَالْبَاطِنُ ۚ : اور باطن ہے وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ : اور وہ ہر چیز کو عَلِيْمٌ : جاننے والا ہے
وہ (سب سے) پہلا اور (سب سے) پچھلا اور (اپنی قدرتوں سے سب پر) ظاہر اور (اپنی ذات سے) پوشیدہ ہے اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے
اور ہر ایک چیز پر غالب ہے اور ہر ایک ظاہر و باطن سے واقف اور باخبر ہے اور اس کے اس علم میں سے کسی کے مطلع کرنے کی حاجت نہیں یا مطلب ہے کہ وہ ہر ایک چیز سے پہلے ہے اور اس اولیت کی کوئی انتہا نہیں اور ہر ایک چیز کے بعد بھی ہے اور اس کے بعد رہنے کی کوئی انتہا نہیں یا یہ کہ وہ اول ہے کہ ہر ایک پہلی چیز کو اولیت عطا کرنے والا ہے اور آخر ہے یعنی ہر ایک بعد والی چیز کو اخرویت عطا کرنے والا ہے اور وہ سب سے اول ہے اس سے پہلے کوئی نہیں اور وہ آخر ہے کہ سب کے فنا کرنے کے بعد وہی رہے گا۔ اور وہی ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا اس کی ذات موت و فنا زوال سے پاک ہے اور کوئی چیز خواہ ظاہر ہو یا پوشیدہ اول ہو یا آخر وہ سب سے واقف ہے۔
Top