Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hashr : 11
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ نَافَقُوْا یَقُوْلُوْنَ لِاِخْوَانِهِمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ لَئِنْ اُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَ لَا نُطِیْعُ فِیْكُمْ اَحَدًا اَبَدًا١ۙ وَّ اِنْ قُوْتِلْتُمْ لَنَنْصُرَنَّكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَشْهَدُ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ
اَلَمْ : کیا نہیں تَرَ : آپ نے دیکھا اِلَى : طرف، کو الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے نَافَقُوْا : نفاق کیا، منافق يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں لِاِخْوَانِهِمُ : اپنے بھائیوں کو الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا، کافر مِنْ : سے اَهْلِ الْكِتٰبِ : اہل کتاب لَئِنْ : البتہ اگر اُخْرِجْتُمْ : تم نکالے گئے لَنَخْرُجَنَّ : تو ہم ضرور نکل جائیں گے مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ وَلَا نُطِيْعُ : اور نہ مانیں گے فِيْكُمْ : تمہارے بارے میں اَحَدًا : کسی کا اَبَدًا ۙ : کبھی وَّاِنْ : اور اگر قُوْتِلْتُمْ : تم سے لڑائی ہوئی لَنَنْصُرَنَّكُمْ ۭ : توہم ضرور تمہاری مدد کریں گے وَاللّٰهُ : اور اللہ يَشْهَدُ : گواہی دیتا ہے اِنَّهُمْ : بیشک یہ لَكٰذِبُوْنَ : البتہ جھوٹے ہیں
کیا تم نے ان منافقوں کو نہیں دیکھا جو اپنے کافر بھائیوں سے جو اہل کتاب ہیں کہا کرتے ہیں کہ اگر تم جلا وطن کئے گئے تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل چلیں گے اور تمہارے بارے میں کبھی کسی کا کہا نہ مانیں گے اور اگر تم سے جنگ ہوئی تو تمہاری مدد کریں گے۔ مگر خدا ظاہر کئے دیتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں۔
کیا آپ نے قبیلہ اوس کے ان لوگوں کی دینی حالت نہیں دیکھی جو ظاہرا تو ایمان کے دعویدار اور خفیہ طور پر نفاق میں مبتلا ہیں بنی قریظہ سے کہتے ہیں واللہ اگر مدینہ سے تم نکالے گئے جیسا کہ بنو نضیر نکالے گئے تھے تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل جائیں گے اور تمہارے خلاف مدینہ والوں میں سے کسی کی مدد نہیں کریں گے اور اگر محمد نے تم سے لڑائی کی تو ہم تمہاری مدد کریں گے یہ منافقین نے ان لوگوں سے اس وقت کہا تھا جبکہ حجور نے ان کا محاصرہ کرلیا تھا کہ تم اپنے قلعوں میں رہو اور وہاں سے نہ نکلو اور باقی اللہ جانتا ہے کہ یہ منافقین بالکل جھوٹے ہیں۔ شان نزول : اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِيْنَ نَافَقُوْا (الخ) ابن ابی حاتم نے سدی سے روایت کیا ہے کہ قریظہ والوں میں سے کچھ لوگ مسلمان ہوگئے اور ان میں منافق بھی تھے تو وہ لوگ بنی نضیر سے کہا کرتے تھے کہ اگر تم نکال دیے گئے تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل جائیں گے ان ہی لوگوں کے بارے میں یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی ہے۔
Top