Tafseer-Ibne-Abbas - Al-A'raaf : 179
وَ لَوْ تَرٰۤى اِذْ وُقِفُوْا عَلٰى رَبِّهِمْ١ؕ قَالَ اَلَیْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ١ؕ قَالُوْا بَلٰى وَ رَبِّنَا١ؕ قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَوْ : اور اگر (کبھی) تَرٰٓي : تم دیکھو اِذْ وُقِفُوْا : جب وہ کھڑے کئے جائیں گے عَلٰي : پر (سامنے) رَبِّهِمْ : اپنا رب قَالَ : وہ فرمائے گا اَلَيْسَ : کیا نہیں هٰذَا : یہ بِالْحَقِّ : سچ قَالُوْا : وہ کہیں گے بَلٰى : ہاں وَرَبِّنَا : قسم ہمارے رب کی قَالَ : وہ فرمائے گا فَذُوْقُوا : پس چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس لیے کہ كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے تھے
اور کاش تم (ان کو اسوقت) دیکھو جب یہ اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے کئے جائینگے اور وہ فرمائے گا کیا یہ (دوبارہ زندہ ہونا) برحق نہیں تو کہیں گے کیوں نہیں پروردگار کی قسم (بالکل برحق ہے) خدا فرمائے گا اب کفر کے بدلے (جو دنیا میں کرتے تھے) عذاب کے مزے چکھو۔
(30) اور محمد ﷺ اگر آپ ان کو اس وقت دیکھیں، جب کہ وہ اپنے رب کے سامنے حاضر کیے جائیں گے اور اللہ تعالیٰ یا فرشتے ان سے کہیں گے کیا یہ عذاب اور مرنے کے بعد زندہ ہونا حق نہیں ہے یہ کہیں گے بیشک جیسا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا یہ یقینی اور حق ہے تو اب موت کے بعد دوبارہ اٹھنے کے انکار کے مزہ میں اللہ کے عذاب کا مزہ چکھو۔
Top