Tafseer-Ibne-Abbas - At-Taghaabun : 9
یَوْمَ یَجْمَعُكُمْ لِیَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِكَ یَوْمُ التَّغَابُنِ١ؕ وَ مَنْ یُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَ یَعْمَلْ صَالِحًا یُّكَفِّرْ عَنْهُ سَیِّاٰتِهٖ وَ یُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ
يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ : جس دن وہ جمع کرے گا تم کو لِيَوْمِ الْجَمْعِ : جمع کرنے کے دن ذٰلِكَ : یہ يَوْمُ التَّغَابُنِ : دن ہے ہار جیت کا ۭوَمَنْ يُّؤْمِنْۢ : اور جو ایمان لائے گا بِاللّٰهِ : اللہ پر وَيَعْمَلْ صَالِحًا : اور عمل کرے گا اچھے يُّكَفِّرْ عَنْهُ : دور کردے گا اس سے سَيِّاٰتِهٖ : اس کی برائیاں وَيُدْخِلْهُ : اور داخل کرے گا اس کو جَنّٰتٍ تَجْرِيْ : باغوں میں ، بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ : جن کے نیچے نہریں خٰلِدِيْنَ فِيْهَآ : ہمیشہ رہنے والے ہیں ان جنتوں میں اَبَدًا : ہمیشہ ہمیشہ ذٰلِكَ : یہی لوگ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ : کامیابی ہے بہت بڑی
جس دن وہ تم کو اکٹھا ہونے (یعنی قیامت) کے دن اکٹھا کرے گا وہ نقصان اٹھانے کا دن ہے اور جو شخص خدا پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے وہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور باغہائے بہشت میں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں داخل کرے گا ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے
قیامت کے دن جبکہ اللہ تعالیٰ تمام اولین و آخرین کو جمع فرمائے گا اسی روز کافر اپنی جان و مال و اولاد اور جنت سے گھاٹے میں رہے گا اور مومن وارث ہوجائے گا یا یہ کہ مومن کافر کو اس کے اہل و عیال کے بارے میں نقصان پہنچائے گا یا یہ کہ کافر اپنی جان کو جنت نہ ملنے سے نقصان پہنچائے گا اور مومن اس کا وارث ہوگا اور مظلوم ظالم کی نیکیاں لے کر اور اپنی برائیاں اس پر ڈال کر ظالم کو نقصان پہنچائے گا اور جو شخص اللہ پر اور رسول اکرم اور قرآن کریم پر ایمان رکھتا ہو اور نیک اعمال کرتا ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو توحید کے ذریعے سے معاف کردے گا اور ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے چاروں طرف نہریں جاری ہوں گی جن میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے کہ جنت ہاتھ آئی اور دوزخ سے بچے۔
Top