Tafseer-e-Mazhari - Al-Qalam : 33
وَ سَخَّرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ دَآئِبَیْنِ١ۚ وَ سَخَّرَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَۚ
وَسَخَّرَ : اور مسخر کیا لَكُمُ : تمہارے لیے الشَّمْسَ : سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند دَآئِبَيْنِ : ایک دستور پر چلنے والے وَسَخَّرَ : اور مسخر کیا لَكُمُ : تمہارے لیے الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن
اور سورج اور چاند کو تمہارے لیے کام میں لگا دیا کہ دونوں (دن رات) ایک دستور پر چل رہے ہیں۔ اور رات اور دن کو بھی تمہاری خاطر کام میں لگا دیا
وسخر لکم الشمس والقمر دائبین اور تمہارے کام کیلئے سورج اور چاند کو بھی سرگرم کردیا۔ یعنی انسانوں کے منافع کیلئے یہ تیزی کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔ قاموس میں ہے : دَأَبَ فی عملہ کام میں کوشش اور محنت کی۔ دَأْبٌ‘ دَأَبٌ اور دُءُوْبٌ (مصدر) تیزی سے ہنکانا۔ دَآءِبَیْنَ شب و روز۔ یعنی دونوں تیز رفتاری کے ساتھ چلتے ہیں۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا : اللہ نے اپنی اطاعت میں ان کو تیزرفتار بنا دیا۔ وسخر لکم الیل والنھار اور رات دن کو بھی تمہاری خدمت پر لگا دیا۔ رات دن کے پیچھے آتی ہے اور دن رات کے پیچھے۔ تمہارے آرام کیلئے رات بنا دی کہ کام کی تھکان اور ماندگی دور ہوجائے اور کسب معاش کیلئے دن کا اجالا کردیا۔
Top