Tafseer-Ibne-Abbas - Al-A'raaf : 97
اَفَاَمِنَ اَهْلُ الْقُرٰۤى اَنْ یَّاْتِیَهُمْ بَاْسُنَا بَیَاتًا وَّ هُمْ نَآئِمُوْنَؕ
اَفَاَمِنَ : کیا بےخوف ہیں اَهْلُ الْقُرٰٓي : بستیوں والے اَنْ : کہ يَّاْتِيَهُمْ : ان پر آئے بَاْسُنَا : ہمارا عذاب بَيَاتًا : راتوں رات وَّهُمْ : اور وہ نَآئِمُوْنَ : سوئے ہوئے ہوں
کیا بستیوں کے رہنے والے اس سے بےخوف ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب رات کو واقع ہو اور وہ بیخبر سو رہے ہوں ؟
(97۔ 98۔ 99) کیا مکہ والے اس بات سے غفلت میں ہیں کہ رات کو ان کے غافل ہونے کی حالت میں ہمارا عذاب ان کے پاس نہیں آئے گا یا دن میں جب وہ گمراہی میں مبتلا ہوں گے ہمارا عذاب ان پر نہیں آئے گا، عذاب الہی سے نقصان والے یعنی کافر ہی بےفکر ہوتے ہیں۔
Top