Tafseer-Ibne-Abbas - Nooh : 25
مِمَّا خَطِیْٓئٰتِهِمْ اُغْرِقُوْا فَاُدْخِلُوْا نَارًا١ۙ۬ فَلَمْ یَجِدُوْا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَنْصَارًا
مِمَّا : مگر گمراہی میں خَطِيْٓئٰتِهِمْ : خطائیں تھیں ان کی اُغْرِقُوْا : وہ غرق کیے گئے فَاُدْخِلُوْا : پھر فورا داخل کیے گئے نَارًا : آگ میں فَلَمْ : پھر نہ يَجِدُوْا : انہوں نے پایا لَهُمْ : اپنے لیے مِّنْ دُوْنِ : سوا اللّٰهِ : اللہ کے اَنْصَارًا : کوئی مددگار
(آخر) وہ اپنے گناہوں کے سبب ہی غرقاب کردیے گئے پھر آگ میں ڈال دیئے گئے تو انہوں نے خدا کے سوا کسی کو اپنا مددگار نہ پایا
(25۔ 26) اپنے ان ہی گناہوں کی وجہ سے وہ دنیا طوفان کے ذریعے غرق کیے گئے اور آخرت میں دوزخ میں داخل کیے گئے اور اللہ کے عذاب سے کوئی بچانے والا بھی ان کو میسر نہ ہوا اور جبکہ نوح سے ان کے پروردگار نے کہا کہ آپ کی قوم میں سے کوئی ایمان نہیں لائے گا، تب نوح نے یہ بھی فرمایا پروردگار ان کافروں میں سے کسی کو باقی مت چھوڑ۔
Top