Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Insaan : 2
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍ١ۖۗ نَّبْتَلِیْهِ فَجَعَلْنٰهُ سَمِیْعًۢا بَصِیْرًا
اِنَّا خَلَقْنَا : بیشک ہم نے پیدا کیا الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ نُّطْفَةٍ : نطفہ سے اَمْشَاجٍ ڰ : مخلوط نَّبْتَلِيْهِ : ہم اسے آزمائیں فَجَعَلْنٰهُ : توہم نے اسے بنایا سَمِيْعًۢا : سنتا بَصِيْرًا : دیکھتا
ہم نے انسان کو نطفہ مخلوط سے پیدا کیا تاکہ اسے آزمائیں تو ہم نے اس کو سنتا دیکھتا بنایا
اور ہم نے اولاد آدم کو حضرت آدم اور حوا سے پیدا کیا یا یہ کہ مختلف مخلوط نطفہ سے پیدا کیا، کیونکہ مرد کی منی سفید گاڑھی ہوتی ہے اور عورت کی منی زردی مائل اور پتلی ہوتی ہے اور بچہ دونوں کی منی سے پیدا ہوتا ہے اس طور پر کہ ہم سختی اور فراخی سے یا یہ کہ نیکی اور برائی کے ذریعے سے آزمائیں پھر ہم نے اس کو قوت سماعت عطا کی تاکہ حق و ہدایت کی بات سنے اور بینائی عطا کی تاکہ حق و ہدایت کو دیکھے۔
Top