Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anfaal : 19
اِنْ تَسْتَفْتِحُوْا فَقَدْ جَآءَكُمُ الْفَتْحُ١ۚ وَ اِنْ تَنْتَهُوْا فَهُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ١ۚ وَ اِنْ تَعُوْدُوْا نَعُدْ١ۚ وَ لَنْ تُغْنِیَ عَنْكُمْ فِئَتُكُمْ شَیْئًا وَّ لَوْ كَثُرَتْ١ۙ وَ اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠
اِنْ : اگر تَسْتَفْتِحُوْا : تم فیصلہ چاہتے ہو فَقَدْ : تو البتہ جَآءَكُمُ : آگیا تمہارے پاس الْفَتْحُ : فیصلہ وَاِنْ : اور اگر تَنْتَهُوْا : تم باز آجاؤ فَهُوَ : تو وہ خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے وَاِنْ : اور اگر تَعُوْدُوْا : پھر کروگے نَعُدْ : ہم پھر کریں گے وَلَنْ : اور ہرگز نہ تُغْنِيَ : کام آئے گا عَنْكُمْ : تمہارے فِئَتُكُمْ : تمہارا جتھا شَيْئًا : کچھ وَّلَوْ : اور خواہ كَثُرَتْ : کثرت ہو وَاَنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
(کافرو) اگر تم (محمد ﷺ پر) فتح چاہتے ہو تو تمہارے پاس فتح آچکی۔ (دیکھو) اگر تم (اپنے افعال سے) باز آجاؤ تو تمہارے حق میں بہتر ہے اور اگر پھر (نافرمانی) کرو گے تو ہم بھی پھر (تمہیں عذاب) کریں گے۔ اور تمہاری جماعت خواہ کتنی ہی کثیر ہو تمہارے کچھ بھی کام نہ آئے گی۔ اور خدا تو مومنوں کے ساتھ ہے۔
(19) اگر تم مدد طلب کرتے تو مدد تو تمہارے مقابلہ میں رسول اکرم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کے لیے آچکی ہے کیوں کہ ابوجہل نے لڑائی شروع ہونے اور شکست کھانے سے پہلے دعا کی تھی کہ الہ العالمین دونوں ادیان میں جو تجھے سب سے زیادہ محبوب ہو اور جو سب سے افضل ہو اس کی مدد فرما، چناچہ اللہ تعالیٰ نے ایسا ہی کیا کہ رسول اکرم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کی مدد فرمائی۔ اور اگر تم قتال اور کفر سے باز آجاؤ تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہو۔ اور اگر تم رسول اکرم ﷺ سے لڑائی کی تیاری کرو گے تو پھر بدر کی طرح ہم دوبارہ تمہارا خاتمہ کردیں گے اور تمہاری جماعت خواہ کتنی بھی زیادہ ہو، عذاب الہی کے مقابلہ میں تمہارے کچھ کام نہ آئے گی اور اللہ تعالیٰ کی مدد ایمان والوں کے ساتھ ہے۔ شان نزول : (آیت) ”ان تستفتحوافقد“۔ (الخ) حضرت امام حاکم ؒ نے عبداللہ بن ثعلبہ بن صغیر ؒ سے روایت کیا ہے کہ یہ دعا کرنے میں ابوجہل تھا کیوں کہ اس نے مقابلہ کے وقت کہا ”اے اللہ جو ہم میں قاطع رحم ہو اور ایسی باتیں کرتا ہو جن کا اسے علم نہ ہو اس کو ہلاک کردے تو اس کے حق میں یہ استفتاح تھا، اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت نازل فرمائی کہ“ اگر تم فیصلہ چاہتے ہو تو فیصلہ تمہارے سامنے آموجود ہوا۔ (الخ) اور ابن ابی حاتم ؒ نے عطیہ ؒ سے روایت کیا ہے کہ ابوجہل نے دعا کی اے اللہ دونوں جماعتوں میں جو زیادہ عزت و شرافت والی ہو اس کی مدد فرما، چناچہ یہ آیت نازل ہوئی۔
Top