Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anfaal : 24
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰهِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا یُحْیِیْكُمْ١ۚ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَ قَلْبِهٖ وَ اَنَّهٗۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوا : ایمان لائے اسْتَجِيْبُوْا : قبول کرلو لِلّٰهِ : اللہ کا وَلِلرَّسُوْلِ : اور اس کے رسول کا اِذَا : جب دَعَاكُمْ : وہ بلائیں تمہیں لِمَا يُحْيِيْكُمْ : اس کے لیے جو زندگی بخشے تمہیں وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ يَحُوْلُ : حائل ہوجاتا ہے بَيْنَ : درمیان الْمَرْءِ : آدمی وَقَلْبِهٖ : اور اس کا دل وَاَنَّهٗٓ : اور یہ کہ اِلَيْهِ : اس کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اٹھائے جاؤگے
مومنو ! خدا اور اس کے رسول کا حکم قبول کرو۔ جبکہ رسول خدا تمہیں ایسے کام کے لئے بلاتے ہیں جو تم کو زندگی (جاوداں) بخشتا ہے۔ اور جان رکھو کہ خدا آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتا ہے اور یہ بھی کہ تم سب اسکے روبرو جمع کئے جاؤ گے۔
(24) اے جماعت رسول اکرم ﷺ تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے کہنے کو بجا لایا کرو، جب کہ وہ تمہاری عزت و شرافت اور قتال سے زندگی بخش چیز کی طرف تمہیں بلایا کریں۔ اے مسلمانوں کی جماعت اللہ تعالیٰ مومن اور اس کے قلب کے درمیان محافظ بن جاتا ہے، اس طرح کہ قلب مومن کو ایمان کے اوپر محفوظ رکھتا ہے کہ اس سے کفر سرزد نہیں ہوتا، اور کافر کے دل کو کفر ہی پر قائم رکھتا ہے کہ اسے ایمان کی دولت نصیب ہی نہیں ہوتی اور بیشک روز قیامت تم سب کو اللہ ہی کے پاس جمع ہونا ہے وہ تمہارے اعمال کا تمہیں بدلہ دے گا۔
Top