Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anfaal : 74
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ هَاجَرُوْا وَ جٰهَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ الَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّ نَصَرُوْۤا اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا١ؕ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَهَاجَرُوْا : اور انہوں نے ہجرت کی وَجٰهَدُوْا : اور جہاد کیا انہوں نے فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰوَوْا : ٹھکانہ دیا وَّنَصَرُوْٓا : اور مدد کی اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ هُمُ : وہ الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) حَقًّا : سچے لَهُمْ : ان کے لیے مَّغْفِرَةٌ : بخشش وَّرِزْقٌ : اور روزی كَرِيْمٌ : عزت
اور جو لوگ ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کر گئے اور خدا کی راہ میں لڑائیاں کرتے رہے۔ اور جنہوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) جگہ دی اور ان کی مدد کی یہی لوگ سچے مسلمان ہیں۔ ان کے لئے (خدا کے ہاں) بخشش اور عزت کی روزی ہے۔
(74) اور جو حضرات پہلے پہلے رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان لائے اور ہجرت کے زمانہ میں مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کی اور شروع ہی سے اطاعت خداوندی میں جہاد کیا اور جن حضرات نے رسول اکرم ﷺ اور ان مہاجرین کو مدینہ منورہ میں اپنے ہاں ٹھہرایا اور بدر کے دن ان کی مدد کی یہ لوگ تو صدق اور یقین کے اعتبار سے ایمان کا پورا حق ادا کرنے والے ہیں، دنیا میں ان کے گناہوں کی معافی اور جنت میں ان کے لیے بہت ہی بہترین بدلہ ہے ،
Top