Tafseer-Ibne-Abbas - At-Tawba : 46
وَ لَوْ اَرَادُوا الْخُرُوْجَ لَاَعَدُّوْا لَهٗ عُدَّةً وَّ لٰكِنْ كَرِهَ اللّٰهُ انْۢبِعَاثَهُمْ فَثَبَّطَهُمْ وَ قِیْلَ اقْعُدُوْا مَعَ الْقٰعِدِیْنَ
وَلَوْ : اور اگر اَرَادُوا : وہ ارادہ کرتے الْخُرُوْجَ : نکلنے کا لَاَعَدُّوْا : ضرور تیار کرتے لَهٗ : اس کے لیے عُدَّةً : کچھ سامان وَّلٰكِنْ : اور لیکن كَرِهَ : ناپسند کیا اللّٰهُ : اللہ انْۢبِعَاثَهُمْ : ان کا اٹھنا فَثَبَّطَهُمْ : سو ان کو روک دیا وَقِيْلَ : اور کہا گیا اقْعُدُوْا : بیٹھ جاؤ مَعَ : ساتھ الْقٰعِدِيْنَ : بیٹھنے والے
اور اگر وہ نکلنے کا ارادہ کرتے تو اس کے لئے سامان تیار کرتے لیکن خدا نے انکا اٹھنا (اور نکلنا) پسند ہی نہ کیا تو ان کو ہلنے جلنے نہ دیا اور (ان سے) کہہ دیا گیا کہ جہاں (معذور) بیٹھے ہیں تم بھی ان کے ساتھ بیٹھے رہو۔
(46) اور اگر یہ منافق غزوہ تبوک میں آپ کے ساتھ چلنے کا ارادہ کرتے تو اس کے لیے سازو سامان اور کچھ ہتھیار تو تیار کرتے لیکن اللہ تعالیٰ نے ایسے مفسدوں کا غزوہ تبوک میں آپ کے ساتھ جانا پسند ہی نہیں کیا، لہٰذا ان کو جانے کی توفیق ہی نہیں بخشی اور بحکم تکوینی یوں کہہ دیا کہ جو بغیر عذر کے شرکت نہیں کرتے تم بھی ان ہی کے ساتھ دھرے رہو۔ یہ چیز ان کے دلوں میں خود تھی،
Top