Tafseer-Ibne-Abbas - At-Tawba : 53
قُلْ اَنْفِقُوْا طَوْعًا اَوْ كَرْهًا لَّنْ یُّتَقَبَّلَ مِنْكُمْ١ؕ اِنَّكُمْ كُنْتُمْ قَوْمًا فٰسِقِیْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَنْفِقُوْا : تم خرچ کرو طَوْعًا : خوشی سے اَوْ : یا كَرْهًا : ناخوشی سے لَّنْ يُّتَقَبَّلَ : ہرگز نہ قبول کیا جائے گا مِنْكُمْ : تم سے اِنَّكُمْ : بشیک تم كُنْتُمْ : تم ہو قَوْمًا : قوم فٰسِقِيْنَ : فاسق (جمع)
کہہ دو کہ تم (مال) خوشی سے خرچ کرو یا ناخوشی سے تم سے ہرگز قبول نہیں کیا جائیگا۔ تم نافرمان لوگ ہو۔
(53) اے محمد ﷺ آپ ان منافقوں سے فرما دیجیے کہ تم اپنے مالوں کو خواہ خوشی خوشی خرچ کرو یا قتل کے ڈر سے خرچ کرویہ چیز ہرگز قبول نہیں تم لوگ منافق ہو۔ شان نزول : (آیت) ”قل انفقوا“۔ (الخ) ابن جریر ؒ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جدی بن قیس کہنے لگا کہ میں عورتوں کو دیکھ کر صبر نہیں کرسکوں گا اور فتنہ میں پڑجاؤں گا لیکن میں اپنے مال سے آپ کی مدد ضرور کروں گا، اس پر یہ آیت نازل ہوئی، یعنی آپ فرما دیجیے خواہ تم خوشی سے خرچ کرو یا ناخوشنی سیتم سے کسی طرح مال قبول نہیں کیا جائے گا، یہ اس کے قول کا جواب ہے۔
Top