Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Hud : 61
وَ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًا١ۘ قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗ١ؕ هُوَ اَنْشَاَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ وَ اسْتَعْمَرَكُمْ فِیْهَا فَاسْتَغْفِرُوْهُ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ١ؕ اِنَّ رَبِّیْ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ
وَ
: اور
اِلٰي ثَمُوْدَ
: ثمود کی طرف
اَخَاهُمْ
: ان کا بھائی
صٰلِحًا
: صالح
قَالَ
: اس نے کہا
يٰقَوْمِ
: اے میری قوم
اعْبُدُوا اللّٰهَ
: اللہ کی عبادت کرو
مَا
: نہیں
لَكُمْ
: تمہارے لیے
مِّنْ اِلٰهٍ
: کوئی معبود
غَيْرُهٗ
: اس کے سوا
هُوَ
: وہ۔ اس
اَنْشَاَكُمْ
: پیدا کیا تمہیں
مِّنَ الْاَرْضِ
: زمین سے
وَاسْتَعْمَرَكُمْ
: اور بسایا تمہیں
فِيْهَا
: اس میں
فَاسْتَغْفِرُوْهُ
: سو اس سے بخشش مانگو
ثُمَّ
: پھر
تُوْبُوْٓا اِلَيْهِ
: رجوع کرو اس کی طرف (توبہ کرو
اِنَّ
: بیشک
رَبِّيْ
: میرا رب
قَرِيْبٌ
: نزدیک
مُّجِيْبٌ
: قبول کرنے والا
اور ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (بھیجا) تو انہوں نے کہا کہ قوم ! خدا ہی کی عبادت کرو۔ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ اسی نے تم کو زمین سے پید کیا اور اس میں آباد کیا۔ تو اس سے مغفرت مانگو اور اس کے آگے توبہ کرو۔ بیشک میرا پروردگار نزدیک (بھی ہے اور دعا کا) قبول کرنے والا (بھی) ہے۔
آیت نمبر 61 تا 68 ترجمہ : اور ہم نے ثمود کے پاس ان کے خاندانی بھائی صالح (علیہ السلام) کو رسول بنا کر بھیجا، اس نے کہا اے میری قوم اللہ کی بندگی کرو) یعنی ( اس کی توحید کا اقرار کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں اس نے تم کو پیدا کیا یعنی تمہاری تخلیق ابتداء مٹی سے کی تمہارے دادا آدم کو مٹی سے پیدا کرکے اور اسی نے تم کو زمین میں بسایا یعنی تم کو) زمین کا ( باشندہ بنایا تاکہ تم اس میں سکونت اختیار کرو پس تم اس سے معافی طلب کرو شرک سے اور پھر طاعت کے ذریعہ اس کی طرف رجوع کرو بیشک میرا رب اپنی مخلوق سے باعتبار علم کے قریب ہے اور جو اس سے سوال کرتا ہے اس کا قبول کرنے والا ہے ان لوگوں نے جواب دیا اے صالح اس بات کے کہنے سے پہلے ہم تم سے بہت کچھ امیدیں وابستہ کئے ہوئے تھے ہمیں امید تھی کہ تم) ہمارے ( سردار بنو گے کیا تم ہم کو بتوں کی بندگی کرنے سے روکتے ہو جن کی بندگی ہمارے آباء) و اجداد ( کرتے تھے ؟ جس توحید کی طرف تم ہم کو دعوت دے رہے ہو اس میں ہمیں حیران کن تردد ہے) صالح (علیہ السلام) ( کہا اے میری قوم کے لوگو کیا تم نے اس بات پر غور کیا کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے دلیل پر ہوں اور اس نے مجھے اپنی رحمت بنوت سے نوازا تو اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو مجھے اللہ کے عذاب سے کون بچائیگا ؟ تم تو اس بات کا حکم کرکے میری گواہی، ) یعنی ( خسارہ میں اضافہ کر رہے ہو اے بردرانِ قوم یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لئے نشانی ہے) آیۃً ( حال ہے اس کا عامل اسم اشارہ ہے، اس کو چھوڑ دو اللہ کی زمین میں چرتی پھرے اور اس کو برے) یعنی ( ہلاک کرنے کے ارادہ سے ہاتھ مت لگانا، اگر تم نے اس کو ہلاک کردیا تو تم پر بہت جلد عذاب آجائیگا چناچہ ان لوگوں نے اس کو ہلاک کردیا یعنی ان کے حکم سے قدار نے اس کو ہلاک کردیا، اس پر صالح نے کہا اپنے گھروں میں تین دن اور رہ لو پھر تم کو ہلاک کردیا جائیگا یہ ایسا وعدہ ہے جو جھوٹا نہیں ہوسکتا چناچہ جب ان کو ہلاک کرنے کا ہمارا حکم آگیا تو ہم نے اپنی رحمت سے صالح اور ان لوگوں کو جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے بچا لیا اور وہ چار ہزار تھے، اور ہم نے ان کو اس دن کی رسوائی سے بچا لیا) یومئذ ( میم کے کسرہ کے ساتھ معرب ہونے کی صورت میں اور میم کے فتحہ کے ساتھ مبنی ہونے کی وجہ سے مبنی کی جانب اضافت کی وجہ سے اور یہی اکثر کا قول ہے یقیناً تیرا رب وہی قوی اور غالب ہے اور ظالموں کو ایک چنگھاڑ نے آدبوچا تو وہ اپنے گھروں میں مردہ ہو کر اوندھے پڑے رہ گئے ایسے کہ گویا وہ کبھی اپنے گھروں میں آبار ہی نہ تھے) کَانْ ( مخففہ ہے اور اس کا اسم محذوف ہے ای کَانِّھُمْ ، آگاہ رہو، ثمودیوں نے اپنے رب کا کفر کیا، سن لو کہ ثمودیوں کے لئے پھٹکا رہے) ثمود ( منصرف ہے حَیّ کے معنی میں ہونے کی وجہ سے اور غیر منصرف بھی ہے قبیلہ کے معنی میں ہونے کی وجہ سے۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : ثمود، ثمود ایک قوم کا نام ہے جو اپنے جدا علی ثمود بن عابر بن سام بن نوح کی طرف منسوب ہے حضرت صالح (علیہ السلام) کا تعلق اسی قوم سے تھا اور اسی کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے تھے۔ قولہ : جَعَلَکُمْ عُمَّارًا تسکنونَ بھا اس میں اشارہ ہے کہ استعمَرَ ، میں س، ت، تصییر کیلئے ہے یعنی ہم نے تم کو اسکو آباد کرنے والا بنایا، اور بعض حضرات نے عمر یعمر سے لیا ہے اس وقت اسکے معنی ہوں گے تم کو باشندہ بنایا بسایا اس صورت میں س، ت زائدہ ہوں گے قولہ : صالح (علیہ السلام) مشاہیر انبیاء میں سے ہیں قرآن مجید میں ان کا نام نو جگہ آیا ہے قوم ثمود کی طرف مبعوث ہوئے تھے۔ قولہ : حال یعنی آیۃً ، ناقۃ سے حال ہے اور اس میں عامل ھذہ بمعنی اشیر ہے۔ قولہ : فعَقَرُوھا، ) ض ( عَقّرًا کونچیں کاٹنا عرب میں یہ دستور تھا کہ جب کسی اونٹ کو ہلاک کرنا ہوتا تو اس کی کونچیں کاٹ دیتے تھے کونچیں کاٹنے کیلئے ہلاکت لازم تھی۔ قولہ : بناءً لاضافۃِ یعنی یوم کی اضافت جب اِذْ کی طرف ہوگی تو یَومئذ مبنی برفتحہ ہوگا اس لئے کہ ظرف جب اسم مبہم کی طرف مضاف ہوتا ہے تو مضاف الیہ سے بناء حاصل کرلیتا ہے، یومَ ، اِذْ کی طرف مضاف ہے جس کی وجہ سے مبنی بر فتحہ ہوگیا ہے۔ تفسیر و تشریح حضرت صالح (علیہ السلام) کا نسب نامہ : حضرت صالح (علیہ السلام) جس قوم میں پیدا ہوئے اس کو ثمود کہتے ہیں اور ثمود کا ذکر قرآن کریم کی نو سورتوں میں آیا ہے، اعراف، ھود، حجر، نمل، فصّلت، النجم، القمر، الحاقۃ، الشمس علماء انساب حضرت صالح (علیہ السلام) کے نسب نامہ میں مختلف نظر آتے ہیں مشہور حافظ حدیث امام بغوی نے آپ کا نسب اس طرح بیان کیا ہے صالح بن عبید بن آسف بن ماشح بن عبید بن حادر بن چمود اس نسب نامہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قوم کو ثمود اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس قوم کا جداعلیٰ ثمود ہے، ہر نسب نامہ آخر میں جا کر سام بن نوح پر مل جاتا ہے بہرحال تمام روایتوں سے یہ باتفاق ثابت ہوتا ہے کہ قوم ثمود بھی سامی اقوام ہی کی ایک شاخ ہے اور یہی وہ قوم ہے جو عاد اولیٰ ) قوم ہود (علیہ السلام) ( کی ہلاکت کے بعد حضرت ہود (علیہ السلام) کے ساتھ بچ گئے تھے، اور یہی نسل عاد ثانیہ کہلائی۔ ثمود کی بستیاں : اس کے متعلق یہ طے ہے کہ ان کی آبادیاں حجر میں تھیں حجاز اور شام کے درمیان وادی قریٰ تک جو میدان ہے یہ پورا علاقہ ان کا مقام سکونت تھ، آج کل فج الناقہ کے نام سے مشہور ہے ثمود کی بستیوں کے آثار اور کھنڈرات آج تک موجود ہیں اور اس زمانہ میں بعض مصری اہل تحقیق نے ان کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، اس کا بیان ہے کہ وہ ایک ایسے مکان میں داخل ہوئے جو شاہی حویلی کہلاتی ہے اس میں متعدد کمرے ہیں اور اس حویلی کے ساتھ ایک بہت بڑا حوض ہے اور یہ پورا مکان پہاڑ کاٹ کر بنا گیا ہے۔ عرب کا مشہور مورخ لکھتا ہے، وَرَممھم باقیۃ وآثارھم بادیۃ فی طریق مَنْ وَرَدَ مِنَ الشام، جو شخص شام سے حجاز کو آتا ہے اس کی راہ میں ان کے مٹے ہوئے نشان اور بوسیدہ کھنڈرات پڑتے ہیں۔ ) قصص القرآن سیوھاروی ( قوم ثمود نے بھی اپنے پیش روقوم ہود کے مانند اپنے نبی صالح (علیہ السلام) کی تکذیب کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ ہمارے سامنے اس پہاڑ سے ایک اونٹنی ایسی اور ایسی صفات کی نکلے تو ہم تمہارے اوپر ایمان لاسکتے ہیں، صالح (علیہ السلام) نے ان کو ڈرایا کہ تمہارا منہ مانگا معجزہ اگر اللہ تعالیٰ نے ظاہر کردیا اور پھر بھی تم ایمان نہ لائے تو عادۃ اللہ کے مطابق تم پر عذاب آجائیگا اور سب ہلاک کر دئیے جاو گے، مگر وہ اپنی ضد سے باز نہ آئے، اللہ تعالیٰ نے ان کا مطلوبہ معجزہ اپنی قدرت کاملہ سے ظاہر فرما دیا، پہاڑ کی چٹان شق ہو کر ان کے بتائے ہوئے اوصاف کے مطابق اونٹنی پہاڑ سے برآمد ہوئی، اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ اس اونٹنی کو تکلیف نہ پہنچائیں ورنہ تم پر عذاب نازل ہوجائیگا مگر وہ اس پر بھی قائم نہ رہے اور اونٹنی کو ہلاک کر ڈالا۔ اونٹنی کو ہلاک کرنے کی تفصیل : حضرت صالح (علیہ السلام) نے تمام لوگوں کو تنبیہ فرمائی کہ دیکھو یہ اونٹنی تمہاری طلب پر بھیجی گئی ہے خدا کا یہ فیصلہ ہے کہ پانی کی باری مقرر پر ایک دن اس اونٹنی کا اور ایک دن پوری قوم کے جانوروں کا، قوم نے اگرچہ اس اونٹنی کو حیرت انگیز معجزہ سمجھ کر ایمان قبول نہ کیا مگر اس کو آزار پہنچانے سے باز رہے چناچہ مقرر کردہ اصول کے مطابق کچھ دونوں تک عمل ہوتا رہا مگر آہستہ آہستہ یہ بات ان کو کھٹکنے لگی اور آپس میں اس کو ہلاک کرنے کے صلاح مشورے ہونے لگے تاکہ اس باری والے قصہ سے نجات ملے، مگر کسی کی ہمت نہیں ہوتی تھی کہ اونٹنی پر ہاتھ ڈالے، مگر ایک حسین و جمیل مالدار عورت نے جس کا نام صدقہ بنت محیا تھا خود کو ایک شخص مصدع کے سامنے اور ایک مالدار عورت عنیزہ نے اپنی خوبصورت لڑکی کو قدار کے سامنے پیش کیا کہ اگر وہ دونوں ناقہ کو ہلاک کردیں تو تمہاری ملک ہیں تم ان کو بیوی بنا کر عیش کرو آخر قدار بن سالف اور مصدع اس کام کیلئے آمادہ ہوگئے، اور یہ طے کرلیا گیا کہ وہ راستہ میں چھپ کر بیٹھ جائیں گے اور ناقہ جب چراگاہ جانے لگے گی تو اس پر حملہ کردیں گے اور دیگر چند آدمیوں نے بھی مدد کا وعدہ کیا۔ غرضیکہ ناقہ کا قتل کر ڈالا، اور آپس میں حلف کیا کہ رات ہونے پر صالح اور ان کے اہل و عیال کو بھی قتل کردیں گے اور ان کے اولیاء کی قسمیں کھا کر یقین دلادیں گے کہ یہ کام ہمارا نہیں ہے۔ اونٹنی کا بچہ یہ صورت حال دیکھ کر بھاگ کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور چیختا چلاتا پہاڑ میں غائب ہوگیا، صالح (علیہ السلام) کو جب اس کی اطلاع ہوئی تو حسرت و افسوس کے ساتھ قوم کو مخاطب ہو کر فرمایا آخر وہی ہوا جس کا مجھے اندیشہ تھا اب خدا کے عذاب کا انتظار کرو جو تین دن کے بعد تم کو ہلاک کر دے گا، اور پھر بجلی کی چمک اور کڑک کا عذاب آیا، اور سب کو ہلاک کردیا اور بعد میں آنے والے انسانوں کو تاریخی عبرت کا سبق دے گیا۔ سید آلوسی اپنی تفسیر روح المعانی میں تحریر فرماتے ہیں کہ ثمود پر عذاب کی علامات اگلی صبح سے شروع ہوگئیں یعنی پہلے روز ان سب کے چہرے اس طرح زرد پڑگئے جیسے خوف کی ابتدائی حالت میں ہوا کرتا ہے اور دوسرے روز سب کے چہرے سرخ تھے گویا کہ یہ خوف کا دوسرا درجہ تھا، اور تیسرے دن ان سب کے چہرے سیاہ ہوگئے یہ خوف و دہشت کا تیسرا درجہ تھا جس کے بعد موت ہی کا درجہ باقی رہ جاتا ہے۔ ایک طرف ثمود پر یہ عذاب نازل ہوا اور دوسری طرف صالح (علیہ السلام) اور ان کے پیروکار مسلمانوں کو خدا نے اپنی حفاظت میں لے لیا اور ان کو اس عذاب سے محفوظ رکھا، ) حاشیہ، قصص القرآن سیوہاروی ( مذکورہ پوری تفصیل سے معلوم ہوتا ہے کہ قوم ثمود سخت آواز کے ذریعہ ہلاک کی گئی تھی لیکن سورة اعراف میں ان کے متعلق یہ آیا ہے " فاخذتھم الرجفۃ " یعنی پکڑ لیا ان کو زلزلہ نے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان پر زلزلہ کا عذاب آیا تھا، قرطبی نے کہا کہ اس میں کوئی تضاد نہیں، ہوسکتا ہے کہ پہلے زلزلہ آیا ہو اور پھر سخت آواز کے ذریعہ ہلاک کر دئیے گئے ہوں۔
Top