Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 222
وَ یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْمَحِیْضِ١ؕ قُلْ هُوَ اَذًى١ۙ فَاعْتَزِلُوا النِّسَآءَ فِی الْمَحِیْضِ١ۙ وَ لَا تَقْرَبُوْهُنَّ حَتّٰى یَطْهُرْنَ١ۚ فَاِذَا تَطَهَّرْنَ فَاْتُوْهُنَّ مِنْ حَیْثُ اَمَرَكُمُ اللّٰهُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ
وَيَسْئَلُوْنَكَ
: اور وہ پوچھتے ہیں آپ سے
عَنِ
: سے (بارہ)
الْمَحِيْضِ
: حالتِ حیض
قُلْ
: آپ کہ دیں
ھُوَ
: وہ
اَذًى
: گندگی
فَاعْتَزِلُوا
: پس تم الگ رہو
النِّسَآءَ
: عورتیں
فِي
: میں
الْمَحِيْضِ
: حالت حیض
وَلَا تَقْرَبُوْھُنَّ
: اور نہ قریب جؤ ان کے
حَتّٰى
: یہانتک کہ
يَطْهُرْنَ
: وہ پاک ہوجائیں
فَاِذَا
: پس جب
تَطَهَّرْنَ
: وہ پاک ہوجائیں
فَاْتُوْھُنَّ
: تو آؤ ان کے پاس
مِنْ حَيْثُ
: جہاں سے
اَمَرَكُمُ
: حکم دیا تمہیں
اللّٰهُ
: اللہ
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
يُحِبُّ
: دوست رکھتا ہے
التَّوَّابِيْنَ
: توبہ کرنے والے
وَيُحِبُّ
: اور دوست رکھتا ہے
الْمُتَطَهِّرِيْنَ
: پاک رہنے والے
اور تم سے حیض کے بارے میں دریافت کرتے ہیں کہہ دو وہ تو نجاست ہے سو ایام حیض میں عورتوں سے کنا رہ کش رہو اور جب تک پاک نہ ہوجائیں ان سے مقاربت نہ کرو ہاں جب پاک ہوجائیں تو جس طریق سے خدا نے تمہیں ارشاد فرمایا ہے ان کے پاس جاؤ کچھ شک نہیں کہ خدا توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے
آیت نمبر 222 تا 225 ترجمہ : لوگ آپ سے حیض کے (حکم) کے بارے میں پوچھتے ہیں، یعنی حیض یا حائضہ کے بارے میں کہ اس حالت میں عورتوں سے (ازدواجی) تعلق کا کیا حکم ہے ؟ آپ کہہ دیجئے کہ حیض گندگی ہے یا محل گندگی ہے، لہٰذا عورتوں کو حالت حیض میں یعنی وطی کو یا محل حیض کو چھوڑ دو اور جماع کے لئے ان کے قریب بھی نہ جاؤ یہاں تک کہ وہ پاک صاف ہوجائیں (یَطھرن) طاء کے سکون و تشدید کے ساتھ اور ھاء کی تشدید کے ساتھ ہے اور اس میں اصل میں تاء میں ادغام ہے یعنی حیض موقوف ہونے کے بعد غسل کرلیں، پھر جب پاک صاف ہوجائیں تو ان کے پاس جانے (وطی) کی اجازت ہے اس مقام میں جہاں سے اللہ نے تم کو حالت حیض میں وطی سے اجتناب کرنے کا حکم دیا اور وہ قُبُلْ ہے اور قُبُلْ سے غیر قُبُل (دُبُر) کی طرف تجاوز نہ کرو اور اللہ تعالیی گناہوں سے توبہ کرنے والوں سے محبت کرتا ہے یعنی ان کو ثواب عطا کرتا ہے اور قدر دانی کرتا ہے اور گندگیوں سے پاک و صاف رہنے والوں کو پسند کرتا ہے، تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں یعنی حصول ولد کے لئے تمہارے واسطے بمنزلہ کھیت کے ہیں، تو تم اپنے کھیت یعنی محل کاشت میں جس طرح چاہو آؤ کھڑے ہوکر، بیٹھ کر، لیٹ کر، اور آگے کی جانب سے یا پشت کی جانب سے، اور وہ محل زراعت قُبُل ہے (یہ آیت) یہود کے اس قول کو رد کرنے کے لئے نازل ہوئی کہ : جس شخص نے اپنی بیوی سے اس کے قبل میں پشت کی جانب سے وطی کی تو اس کے بھینگا بچہ پیدا ہوگا، اور اپنے لئے اعمال صالحہ آگے بھیجو (یعنی اپنے مستقبل کی فکر کرو) مثلاً بوقت بسم اللہ پڑھنا وغیرہ اور اللہ سے اس کے امر و نہی میں ڈرتے رہو اور خوب جان لو کہ تمہیں بعد از مرگ زندہ ہونے کے بعد اس سے ملنا ہے تو وہ تمہارے اعمال کی تم کو جزاء دے گا، اور (اے نبی) مومنوں کو جو اللہ سے درتے ہیں جنت کا مثردہ سنا دو اور تم اللہ (کے نام) کو اس کی قسم کھانے کے لئے ہدف نہ بناؤ کہ اس کی قسم کثرت سے کھاؤ کہ نیکی کے اور تقوے کے اور اصلاح بین الناس کے کام نہ کرو گے اور ایسی باتوں پر قسم کھانا مکروہ ہے، اور اس قسم کی قسموں کو توڑ دینا اور کفارہ ادا کردینا سنت ہے، اس کے برخلاف نیکی کرنے کی قسم کھانا طاعت ہے خلاصہ یہ کہ مذکورہ جسے نیک کاموں کے کرنے سے باز نہ رہو جب کہ تم نے اس کے (نہ کرنے کی) قسم کھائی ہو، بلکہ وہ کام کرلو اور (قسم کا) کفارہ ادا کردو، اس لئے کہ اس (آیت) کے نزول کا سبب نیک کام سے رک جانا تھا، اور اللہ تمہاری باتوں کو سننے والا اور تمہارے احوال کا جاننے والا ہے، اللہ تعالیٰ تمہاری لغو (بےمقصد) قسموں پر مؤاخذہ نہ کرے گا، اور وہ ایسی قسمیں ہیں جو بلا ارادہ سبقت لسانی سے تم کھالیتے ہو، جیسے لَا وَاللہ، اور بلیٰ واللہ، تو ان میں نہ گناہ ہے اور نہ کفارہ، مگر جو قسمیں تم سچے دل سے کھاتے ہو ان پر تم سے ضرور مؤاخذہ کرے گا، یعنی جن قسموں کو تم نے بامقصد کھایا ہے، جب تم حانث ہوجاؤ، اللہ تعالیٰ تمہاری لغو قسموں کو معاف کرنے وال ہے اور مستحق سزا کی سزا کا مؤخر کرنے کی وجہ سے بردبار ہے۔ تحقیق و ترکیب وتسہیل وتفسیری فوائد قولہ : المَحِیْض، ظرف زمان (وقت حیض) ظرف مکان (مقام حیض) مصدر (حیض آنا، یا بمعنی حیض، وہ فاسد خون جو مخصوص زمانہ اور مخصوص حالت میں جو ان تندرست غیر حاملہ عورت کے رحم سے نکلتا ہے) ۔ (لغات القرآن) ۔ المحیض ھو الحیض، وھو مصدرٌ، یقال حاضت المرأۃ حَیْضًا ومحیضًا فھی حَائِضٌ وحَائضۃٌ۔ (فتح القدیر شرکانی) قولہ : الحیض اومکانہ، یہ محیض کی دو تفسیروں کی طرف اشارہ ہے، الحیض کہہ کر اشارہ کردیا کہ محیض مصدر میمی ہے، اسکے معنی ہیں سیلان الدم۔ قولہ : قذرٌ او محلہ، یہ اذًی کی دو تفسیریں ہیں اول تفسیر، محیض کی اول تفسیر کے اعتبار سے ہے اور ثانی، ثانی کے اعتبار سے، اس میں لف و نشر مرتب ہے۔ قولہ : بالجماع، اس میں اشارہ ہے کہ حالت حیض میں جماع ممنوع ہے نہ کہ مطلقاً قعبان و میل ملاپ۔ قولہ : یثیبُ ویکرمُ ، یہ یحبُّ کی تفسیر باللاّزم ہے، اسلئے کہ حُبّ ، کے معنی میلان القلب کے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی شایان شان نہیں ہیں قولہ : وَاتَّقُوا اللہَ اس کا عطف فأتوا حَرثکُمْ پر ہے، اور یہ اشارہ عام بعد الخاص کے قبیل سے ہے۔ قولہ : بَشِّرْ ، اس کا عطف قُلْ ھُوَ اَذًی پر ہے۔ قولہ : الَّذِیْن اتقوہُ ، المؤمنین کو اَلَّذِین اتقوا، کی قید سے مقید کرکے ایک اشکال کو دفع کیا ہے۔ اشکال : یہ ہے کہ سابق سے خطاب مؤمنین کو چل رہا ہے تو یہاں بَشّرھم کہنا کافی تھا ضمیر کافی تھی اسم ظاہر لانے میں کیا مصلحت ہے جواب : سابق میں مخاطب مطلق مومنین تھے اور یہاں مومنین متقین مراد ہے لہٰذا ثانی غیر سابق ہیں اسی لئے اسم ظاہر کی صراحت کرنے کو ضرورت پیش آئی۔ قولہ : عُرْضَۃً نشانہ، ہدف، آڑ، ہتھکنڈہ ” لَاتَجْعَلُوا اللہَ عُرْضَۃً لاَیْمَانِکُمْ “ (اللہ کو اپنی قسموں کے لئے آڑ نہ بناؤ) اس صورت میں عُرضۃٌ کے معنی آڑ، یا بہانے کے ہیں دوسرا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ مطلب نکالنے کے لئے بات بات پر قسمیں نہ کھاؤ، اس لئے کہ اس طریقہ پر اللہ کا باعزت نام تمہاری قسموں کا نشانہ بن جائے گا، اس تفسیر کی صورت میں، عُرضَۃ، کا ترجمہ، ہتھکنڈہ، نشانہ کے ہوں گے، مطلب یہ کہ آیت شریفہ میں دونوں مطلبوں کی گنجائش ہے۔ (لغات القرآن) قولہ : نُصُبًا، یہ نَصَبٌ کی جمع ہے بمعنی منصوب، نصب کی ہوئی چیز، ہدف، نشانہ، ای المنصوب للرماۃ، تیر اندازوں کے لئے بطور نشانہ کسی چیز کو گاڑ دینا، کہا جاتا ہے جَعَلتُہٗ عُرضۃً للبیع، میں نے اس کو فروخت کے لئے پیش کیا۔ قولہ : لِأنَّ سبب نزولھا، یہ اَن لا تَبَرُّوا وتَتَّقُوْا، کے حاصل معنی کا بیان ہے بعض نے کہا ہے کہ لا، محذوف نہ ماننا بہتر ہے۔ قولہ : الکائن، اس میں اشارہ ہے کہ ظرف یعنی فی اَیْمَانِکم، الکائن مقدر کے متعلق ہو کر اللغو کی صفت ہے۔ قولہ : اِذَا حَنِثْتُمْ ، اس عبارت کے اضافہ کا مقصد ایک اعتراض کا دفعیہ ہے۔ اعتراض : یہ ہے کہ قسم بالذات موجب للمؤاخذۃ نہیں ہے لہٰذا مطلقاً یمین پر مؤاخذہ کا حکم لگانے کا کیا مطلب ہے ؟ جواب : امام شافعی (رح) تعالیٰ کے نزدیک اگرچہ یمین ہی موجب کفارہ ہے مگر احناف کے نزدیک حانث ہونا موجب کفارہ ہے یعنی احناف کے نزدیک یمین موجب کفارہ نہیں ہے بلکہ حانث ہوجانا موجب کفارہ ہے۔ تفسیر و تشریح یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْمَحِیْضِ ، یہود کا یہ دستور تھا کہ عورت جب حائضہ ہوجاتی تھی تو اس کو گھر سے نکال دیتے تھے اور الگ کسی کونے یا گوشہ میں رہنے پر مجبور کرتے تھے اور اس کے ساتھ کھانا پینا بالکل بند کردیتے تھے، ہنود کا بھی یہی طریقہ تھا کہ حائضہ عورت کے برتن اور بستر الگ کردیتے تھے، غرضیکہ حالت حیض میں اس سے معاشرت بالکل منقطع کردی جاتی تھی، اس کو جانور سے بھی بدتر سمجھا جاتا تھا اس کے برخلاف نصاری کا یہ حال تھا کہ وہ حالت حیض میں بھی جماع کو جائز سمجھتے تھے، یہ دونوں جماعتیں افراط وتفریط میں مبتلا تھیں۔ ابوالدّ خدا ح اور بعض دیگر صحابہ ؓ کی ایک جماعت نے حالت حیض میں عورت سے جماع کے بارے میں آپ ﷺ سے دریافت کیا تو مذکورہ آیت نازل ہوئی۔ قَدْ اخرجَ مسلم واھل المسنن وغیرھم عن انس أن الیھود کانوا اذا حاضت المرأۃ اخرجوھا من البیتِ ولم یواکلوھا ولم یشاربوھا ولم یجامعوھا فی البیوت، فسئل رسول اللہ ﷺ عن ذلک فانزل اللہ ” ویَسْئلونک عن المحیض “ (الآیۃ) فقال رسول اللہ ﷺ : جامعوھُنَّ فی البیوت واصنعوا کل شئ اِلا النکاح۔ مسلم اور اہل سنن وغیرہم نے حضرت انس ؓ سے نقل کیا ہے کہ یہود کا یہ دستور تھا کہ جب عورت حائضہ ہوجاتی تھی تو اس کو گھر سے باہر کردیتے تھے اور اس کے ساتھ کھانا پینا بند کردیتے تھے اور اس کے ساتھ مجامعت ترک کردیتے تھے، غرضیکہ اس کے ساتھ بودوباش ختم کردیتے تھے، اور صحابہ نے حالت حیض میں عورت کے ساتھ معاشرت و مجامعت کے بارے میں سوال کیا تو مذکورہ آیت نازل ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ جماع کے علاوہ کوئی چیز منع نہیں ہے، ہندوستان میں بھی چند صدیوں قبل تک یہی طریقہ رہا ہے بستر برتن وغیرہ سب الگ کر دئیے جاتے تھے، خصوصاً اونچی ذات سمجھے جانے والی قوموں میں زمانہ قریب تک یہی صورت حال رہی ہے، اس کے علاوہ بھی اور بہت سے معاملات ان کے طور و طریقے یہود کے طور و طریقوں کے مطابق رہے ہیں، مال کی حرص، موت کا خوف، اپنے سے نیچے سمجھے جانے والی قوموں کو مذہبی کتابیں پڑھنے کا حق نہ ہونا، قلت تعداد کے باوجود اقتدار پر قابض رہنا، سود کو محبوب ترین ذریعہ آمدنی سمجھنا اور خود کو ہی اقتدار کا مستحق سمجھنا ان تمام باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہنود کا نسلی تعلق یہود ہی سے ہے۔ قرآن مجید نے حالت حیض میں جماع کے مسئلہ کو استعارہ کے طور پر بیان کیا ہے جیسا کہ قرآن کی عادت ہے کہ اس قسم کے مسائل استعاروں اور کنایوں میں بیان کرتا ہے، اسی کو ” ولا تقربوھن “ سے بیان کیا ہے، یعنی ان سے الگ رہو ان کے قریب نہ جاؤ کے الفاظ استعمال کئے ہیں، مگر ان کا مطلب یہ نہیں کہ حائضہ عورت کے ساتھ بستر پر بیٹھنے یا ایک جگہ کھانے پینے سے بھی احتراز کیا جائے اور بالکل اچھوت بنا کر رکھ دیا جائے جیسا کہ یہود و ہنود اور بعض دوسری قوموں کا دستور ہے، نبی ﷺ نے اس حکم کی توضیح فرما دی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حالت حیض میں صرف مباشرت سے پرہیز کرنا چاہیے، باقی تمام تعلقات بدستور برقرار رکھے جائیں یہود اور بعض دیگر قوموں کا اس معاملہ میں تشدد : بعض قوموں میں عورتیں اپنے حیض کے زمانہ میں نہ دوسروں کے ساتھ کچھ کھاپی سکتی ہیں نہ لیٹ بیٹھ سکتی ہیں، بعض قوموں میں اس زمانہ میں عورت کے ہاتھ کا پکایا ہوا کھانا ناپاک سمجھا جاتا ہے، اور بعض مشرک قوموں میں یہ دستور ہے کہ اس زمانہ میں عورت کو میلے کچیلے کپڑے پہنا کر گھر کے ایک گوشہ میں اچھوت بنا کر بٹھا دیا جاتا ہے، غرضیکہ دوسری قوموں نے عام طور پر اس طبعی ناپاکی سے متعلق بہت مبالغہ آمیز تخیل قائم کرلیا ہے، شریعت اسلامی میں اس قسم کے کوئی امتناعی احکام موجود نہیں ہیں۔ حالت حیض میں توریت کا قانون : مشرک قوموں نے اس بات میں جو سختیاں روا رکھی ہیں ان سے قطع نظر خود محرف تورات کے قانون کا تشدد بھی اس باب میں اپنی مثال ہے، عورت ایام ماہواری کے زمانہ میں خود ہی ناپاک نہیں ہوتی بلکہ جو شخص یا جو چیز بھی اس سے چھو جاتی ہے وہ بھی ناپاک ہوجاتی ہے اور سلسلہ در سلسلہ یہ ناپاکی متعدی ہوتی جاتی ہے، ملاحظہ فرمائیں۔ جو کوئی اسے چھوئے گا شام تک نجس رہے گا، اور جو کوئی اس کے بستر کو چھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غسل کرے اور شام تک ناپاک ہے اور جو کوئی اس چیز کو جس پر وہ بیٹھی ہے چھوئے، اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے اور شام تک ناپاک رہے، اگر مرد اس کے ساتھ سوتا ہے اور اس کی نجاست اس پر ہے تو وہ رات دن ناپاک رہے گا اور ہر ایک بستر جس پر مرد سوئے گا ناپاک ہوجائے گا۔ (احبار : 24، 19، 15) (ماجدی) مسئلہ : اگر حیض پورے دس دن گزرنے پر موقوف ہو تو بغیر غسل کئے بھی صحبت درست ہے۔ مسئلہ : اگر دس دن سے پہلے حیض موقوف ہوجائے مگر عادت کے موافق موقوف ہوتا صحبت جب درست ہوتی ہے کہ عورت یا تو غسل کرے یا ایک نماز کا وقت گزر جائے، اور اگر دس دن سے پہلے موقوف ہو اور ابھی عادت کے دن پورے نہیں ہوئے مثلاً سات دن کی عادت تھی اور حیض چھ ہی دن میں موقوف ہوگیا تو ایام عادت کے گزرے بغیر صحبت درست نہیں ہے۔ مسئلہ : اگر غلبہ شہوت سے حالت حیض میں صحبت ہوگئی تو خوب توبہ و استغفار کرنا واجب ہے اور اگر کچھ صدقہ و خیرات بھی کر دے تو بہتر ہے۔ مسئلہ : پیچھے کے راستہ میں اپنی بیوی سے بھی صحبت حرام ہے بعض شیعہ حضرات اپنی بیوی سے وطی فی الدبر کو جائز ٹھہراتے ہیں جو بالکل غلط ہے اور اَنّٰی شئتُمْ میں انّٰی بمعنی اَیْنَ لے کر استدلال کرتے ہیں حالانکہ حَرثَکُمْ ، اس بات کا قرینہ ہے کہ یہاں اَنّٰی بمعنی کَیْفَ ہے
Top