Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Hajj : 23
اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ لُؤْلُؤًا١ؕ وَ لِبَاسُهُمْ فِیْهَا حَرِیْرٌ
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
يُدْخِلُ
: داخل کرے گا
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: جو لوگ ایمان لائے
وَعَمِلُوا
: اور انہوں نے عمل کیے
الصّٰلِحٰتِ
: صالح (نیک)
جَنّٰتٍ
: باغات
تَجْرِيْ
: بہتی ہیں
مِنْ تَحْتِهَا
: ان کے نیچے
الْاَنْهٰرُ
: نہریں
يُحَلَّوْنَ فِيْهَا
: وہ پہنائے جائیں گے اس میں
مِنْ اَسَاوِرَ
: کنگن
مِنْ ذَهَبٍ
: سونے کے
وَّلُؤْلُؤًا
: اور موتی
وَلِبَاسُهُمْ
: اور ان کا لباس
فِيْهَا
: اس میں
حَرِيْرٌ
: ریشم
جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے خدا ان کو بہشتوں میں داخل کر دے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں وہاں ان کو سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور موتی اور وہاں ان کا لباس ریشمی ہوگا
آیت نمبر 23 تا 25 ترجمہ : اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے ایسے باغات میں داخل کرے گا جس میں نہریں جاری ہوں گی، ان کو وہاں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے، اور جنت میں ان کا لباس ریشم کا ہوگا جس کا مردوں کے لئے دنیا میں پہننا حرام ہے، لؤلؤ جر کے ساتھ، یعنی کنگن سونے اور موتیوں سے بنے ہوں گے، اس طریقہ سے کہ موتی سونے میں جڑے ہوئے ہوں گے اور لؤ لؤ نصب کے ساتھ بھی ہے اساور کے محل پر عطف ہونے کی وجہ سے اور ان کو دنیا میں کلمہ طیب کی ہدایت کردی گئی تھی، اور وہ لا الٰہ الا اللہ ہے اور ان کو اس راستہ کی ہدایت کردی گئی تھی جو لائق تعریف ہے یعنی اللہ کا پسندیدہ راستہ اور اس کا دین ہے بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور اللہ کے راستہ سے یعنی اس کی اطاعت سے اور مجد حرام سے جس کو ہم نے قربان گاہ اور عبادت گاہ کردیا، تمام لوگوں کے لئے اس میں مقیم اور مسافر سب برابر ہیں، جو بھی وہاں ظلم کے ساتھ بےراہ روی اختیار کرے گا تو ہم اس شخص کو دردناک عذاب یعنی اس کا بعض حصہ چکھائیں گے، بالحاد میں با زائدہ ہے، بظلمٍ ای بسبب الظلم بایں طور کہ کسی غیر مشروع چیز کا ارتکاب کرے گا اگرچہ خادم کو سب وشتم ہی کیوں نہ ہو، اور اسی نُذِقہ کے لفظ سے انَّ کی خبر اخذ کی جائے گی ای نُذِقھم من عذاب الیم۔ تحقیق، ترکیب و تفسیری فوائد قولہ : من اساور من تبعیضیہ ہے ای بعض الاساور، من بیانیہ بھی ہوسکتا ہے اور زائدہ بھی، اور من، من ذھب میں بیان کے لئے ہے، قولہ : الا س اور اسورۃ کی جمع ہے، اور اسورۃ سوارٌ کی جمع ہے، بمعنی کنگن، سوار ضمہ اور فتحہ دونوں لغت ہیں، لؤ لؤ جر کے ساتھ اساور پر عطف ہوگا اور لؤ لؤ نصب کے ساتھ اساور کے محل پر عطف ہوگا ای یحلون لؤ لؤا چونکہ الف کے ساتھ لکھا ہے، لہٰذا نصب رسم الخط کے مقتضیٰ کے مطابق ہوگا۔ قولہ : ان الذین کفروا ویصدون، یصدون کے اعراب میں تین وجہ ہوسکتی ہیں (1) یصدون کا عطف کفروا پر ہو، اس صورت میں یہ اعتراض ہوگا کہ مضارع کا عطف ماضی پر درست نہیں ہے، اس کے تین جواب ہیں اول جواب مضارع سے بعض اوقات حال یا استقبال کے معنی مراد نہیں ہوتے بلکہ اس سے استمرار مراد ہوتا ہے، جس میں ماضی بھی شامل ہے، دوسرا جواب مضارع ماضی کی تاویل میں ہے، تیسرا جواب مضارع اپنے حال پر ہے، البتہ ماضی بمعنی مستقبل ہے، یصدون کے اعراب کی دوسری وجہ یصدون کفروا کی ضمیر فاعل سے حال ہے، مگر یہ ظاہر البطلان ہے، اس لئے کہ مضارع مثبت اگر حال واقع ہو تو اس پر واؤ داخل نہیں ہوتا حالانکہ یہاں واؤ موجود ہے، یصدون کے اعراب کی تیسری وجہ، ویصدون میں ان کی خبر پر واؤ زائدہ ہے، تقدیر عبارت یہ ہے ان الذین کفروا یصدون اور واؤ کی زیارتی کو فیین کا مذہب ہے۔ قولہ : منسکا یہ جعلناہ کے مفعول زمانی کی طرف اشارہ ہے۔ قولہ : سواء جعلنا کا مفعول ثانی ہونے کی وجہ سے منصوب ہوسکتا ہے، جمہور نے سواء کو مبتدا ہونے کی وجہ سے مرفوع پڑھا ہے، اس کی خبر عاکف ہے یا اس کا عکس ہے، قولہ : ومن یرد فیہ بالحاد بظلم نذقہ من عذاب الیم یرد کا مفعول تعمیم کی غرض سے محذوف ہے تقدیر یہ ہے، ومن یرد فیہ مرادا، الحاد لغت میں عدول اور میلان عن الحق کو کہتے ہیں، قولہ : من ھذا ای نذقہ یعنی نذقہٗ کے لفظ سے ان کی خبر محذوف کو سمجھا جاسکتا ہے اور وہ نذقھم من عذاب الیم ہے تفسیر و تشریح سابقہ آیات میں جہنمیوں کا ذکر تھا، ان اللہ یدخل الذین آمنوا سے مقابلہ کے طور پر جنتیوں کا اور ان نعمتوں کا تذکرہ ہے جو اہل ایمان کے لئے مہیا کی جائیں گی، یحلون فیھا من اساور الخ جنتیوں کو کنگن پہنائے جائیں گے، یہاں یہ شبہ ہوسکتا ہے کہ کنگن پہننا عورتوں کا کام اور ان کی زیبائش ہے، مردوں کے لئے نہ صرف یہ کہ زیبائش اور آرائش نہیں ہے بلکہ معیوب بھی سمجھا جاتا ہے، جواب یہ ہے کہ دنیا کے بادشاہوں کی یہ امتیازی شان رہی ہے کہ سر پر تاج اور ہاتھوں میں کنگن رکھتے تھے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ سراقہ بن مالک کو جبکہ وہ مسلمان نہیں ہوئے تھے اور سفر ہجرت میں آپ ﷺ کو گرفتار کرنے کے لئے نکلے تھے جب ان کا گھوڑا باذن خداوندی زمین میں دھنس گیا اور سراقہ نے توبہ کی تو آنحضرت ﷺ کی دعا سے گھوڑا نکل گیا، اس سراقہ بن مالک سے وعدہ فرمایا تھا کہ کسریٰ شاہ فارس کے کنگن مال غنیمت میں مسلمانوں کے پاس آئیں گے اور جب فاروق اعظم کے زمانہ میں ملک فارس فتح ہوا اور شاہ کسریٰ کے یہ سر پر تاج پہننا عام مردوں کا رواج نہیں شاہی اعزاز ہے اسی طرح ہاتھوں میں کنگن بھی شاہی اعزاز سمجھے جاتے ہیں، اس لئے اہل جنت کو کنگن پہنائے جائیں گے یہ کنگن سونے، چاندی اور موتی تینوں قسم کے بھی ہوسکتے ہیں اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ سونے چاندی کے کنگنوں میں موتی جڑے ہوئے ہوں۔ مردوں کے لئے ریشم کے کپڑوں کا حکم آیت مذکورہ میں ہے کہ جنت میں جنتیوں کا لباس حریر (ریشم) کا ہوگا، مطلب یہ ہے کہ ان کے تمام ملبوسات اور فرش اور پردے وغیرہ ریشم کے ہوں گے جو دنیا میں سب سے بہتر لباس سمجھا جاتا ہے اور جنت کا ریشم ظاہر ہے کہ دنیا کے ریشم سے صرف نام کی شرکت رکھتا ہے ورنہ اس کی عمدگی اور بہتری کو دنیوی ریشم سے کوئی نسبت نہیں، ضرورت شرعی (مثلاً حالت جنگ میں یا بطور علاج کسی ماہر طبیب کے تجویز کرنے کی وجہ سے) کے علاوہ اگر مرد ریشمی کپڑا پہنے گا تو اس کے لئے احادیث میں وعیدین وارد ہوئی ہیں، تفسیر کی کتابوں کی طرف رجوع کریں، مثلاً تفسیر مظہری، قرطبی وغیرہ۔ امام نسائی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص دنیا میں ریشمی لباس پہنے گا وہ آخرت میں محروم رہے گا، اور جو دنیا میں شراب پئے گا وہ آخرت کی شراب سے محروم رہے گا اور جو دنیا میں سونے چاندی کے برتنوں میں کھائے پئے گا وہ آخرت میں سونے چاندی کے برتنوں میں نہ کھائے گا، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ یہ تینوں چیزیں اہل جنت کے لئے مخصوص ہیں۔ (قرطبی بحوالہ نسائی) مطلب یہ ہے کہ جس شخص نے دنیا میں یہ کام کئے اور توبہ نہیں کی وہ جنت کی ان تینوں چیزوں سے محروم رہیگا اگرچہ جنت میں داخل بھی ہوجائے، جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے دنیا میں شراب پی، پھر اس نے توبہ نہیں کی وہ آخرت میں جنت کی شراب سے محروم رہے گا۔ (قرطبی) شبہ : یہاں یہ شبہ ہوسکتا ہے کہ جب ایک شخص جنت میں داخل کرلیا گیا پھر اگر وہ کسی چیز سے محروم کیا گیا تو اس کو حسرت اور افسوس رہے گا اور جنت اس کی جگہ نہیں، وہاں کسی شخص کو کسی شئ کا غم اور افسوس نہ ہونا چاہیے، اور اگر یہ حسرت اور افسوس نہ ہو تو پھر اس محرومی کا کوئی فائدہ نہیں رہتا، اس کا جواب قرطبی نے اچھا دیا ہے کہ اہل جنت کے جس طرح مقامات اور درجات مختلف متفاوت اعلیٰ اور ادنیٰ ہوں گے ان کے تفاوت کا احساس بھی سب کو ہوگا مگر اس کے ساتھ ہی حق سبحانہ تعالیٰ اہل جنت کے قلوب ایسے بنا دے گا کہ ان میں حسرت و افسوس کسی چیز کا نہ ہوگا۔ وھدوآ الی الطیب من القول حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ اس سے مراد کلمہ طیبہ الا الہٰ الا اللہ ہے، بعض نے فرمایا قرآن مراد ہے (قرطبی) صحیح یہ ہے کہ یہ سب چیزیں اس میں داخل ہیں۔ ان الذین کفروا ویصدون عن سبیل اللہ سبیل اللہ سے مراد اسلام ہے، معنی آیت کے یہ ہیں کہ یہ لوگ خود تو اسلام سے دور ہیں ہی دوسروں کو بھی اسلام سے روکتے ہیں والمسجد الحرام یہ ان کا دوسرا گناہ ہے کہ مسلمانوں کو مسجد حرام میں داخل ہونے سے روکتے ہیں، مسجد حرام دراصل اس مسجد کا نام ہے بیت اللہ کے گرد بنی ہوئی ہے اور یہ حرم مکہ کا ایک اہم جز ہے، لیکن بعض مرتبہ مسجد حرام بول کر پورا حرم بھی مراد لیا جاتا ہے، جیسا کہ خود ایسی واقعہ یعنی مسلمانوں کو عمرہ کے لئے حرم میں داخل ہونے سے روکنے کی جو صورت پیش آئی وہ یہی تھی کہ کفار مکہ نے آپ کو صرف مسجد میں جانے سے نہیں بلکہ حدود حرم میں داخل ہونے سے روک دیا تھا جو احادیث صحیحہ سے ثابت ہے اور قرآن کریم نے اس واقعہ میں مسجد حرام کا لفظ بمعنی مطلق حرم استعمال فرمایا ہے ” وصدوکم عن المسجد الحرام “۔ حرم مکہ میں تمام مسلمانوں کے مساوی حق کا مطلب : اس بات پر پوری امت اور فقہاء کا اتفاق ہے کہ مسجد حرام اور حرم شریف کے وہ تمام حصے جن سے افعال حج کا تعلق ہے جیسے صفا مروہ اور ان کے درمیان کا میدان جس میں سعی ہوتی ہے اسی طرح منیٰ کا پورا میدان، عرفات کا پورا میدان اور میدان مزدلفہ یہ زمینیں پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے وقف ہیں کسی شخص کی ذاتی ملکیت ان پر نہ کبھی ہوئی ہے اور نہ ہوسکتی ہے، اس کے علاوہ مکہ مکرمہ کے عام مکانات اور باقی حرم کی زمینیں ان کے متعلق بھی بعض ائمہ فقہاء کا یہی قول ہے، کہ وہ بھی وقف عام ہیں، ان کا فروخت کرنا یا کرایہ پر دینا حرام ہے، ہر مسلمان ہر جگہ ٹھہر سکتا ہے، مگر دوسرے فقہاء کا مختار مسلک یہ ہے کہ مکہ کے مکانات ملک خاص ہوسکتے ہیں ان کی خریدو فروخت اور ان کو کرایہ پر دینا جائز ہے، حضرت عمر فاروق ؓ سے ثابت ہے کہ انہوں نے صفوان بن امیہ کا مکان مکہ مکرمہ میں خرید کر اس کو مجرموں کے لئے قید خانہ بنایا تھا، امام ابوحنیفہ (رح) سے اس میں دو روایتیں منقول ہیں ایک پہلے قول کے مطابق اور دوسری دوسرے قول کے مطابق اور فتویٰ دوسرے قول پر ہے (کذافی روح المعانی) مسجد حرام سے امام شافعی (رح) اور امام احمد (رح) کے نزدیک خاص مسجد حرام مراد ہے، امام ابو یوسف (رح) کا بھی یہی قول ہے، امام مالک و ابوحنیفہ (رح) و ثوری (رح) و محمد (رح) کے نزدیک پورا حرم مراد ہے، اس کا قرینہ ” العاکف فیہ “ ہے اس لئے کہ قیام نفس مسجد میں نہیں ہوتا بلکہ منازل میں ہوتا ہے، حضرت ابن عباس ؓ بھی پورے حرم کو مسجد ہی سمجھتے تھے، اسی وجہ سے مکہ کی زمین کو فروخت کرنا یا کرایہ پر دینا مکروہ سمجھتے تھے، امام صاحب سے بھی ایک روایت ایسی ہی منقول ہے، ایک قول امام صاحب کا اس کے برعکس بھی ہے اور اسی پر فتویٰ ہے۔ ومن یرد فیہ بالحادٍ بظلم الحاد کے معنی لغت میں سیدھے راستہ سے ہٹ جانے کے ہیں اس جگہ الحاد سے مراد مجاہد (رح) اور قتادہ (رح) کے نزدیک کفرو شرک ہے، مگر دوسرے مفسرین نے اس کو اپنے عام معنی میں قرار دیا ہے جس میں ہر گناہ اور ہر نافرمانی داخل ہے، جو چیزیں شریعت میں ممنوع اور حرام ہیں وہ سبھی جگہ گناہ اور موجب عذاب ہیں، حرم کی تخصیص اس بنا پر کی گئی ہے کہ جس طرح حرم مکہ میں نیکی کا ثواب بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے اسی طرح گناہ کا عذاب بھی بڑھ جاتا ہے، اور عبد اللہ بن مسعود ؓ سے اس کی ایک تفسیر یہ بھی منقول ہے کہ حرم کے علاوہ دوسری جگہوں میں محض گناہ کا ارادہ کرنے سے گناہ نہیں لکھا جاتا جب تک کہ اس پر عمل نہ کرے اور حرم میں صرف پختہ ارادہ کرلینے پر بھی گناہ لکھا جاتا ہے، قرطبی نے بھی تفسیر ابن عمر ؓ سے یہی نقل کی ہے اور اس تفسیر کو صحیح کہا ہے۔
Top