Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - An-Nisaa : 127
وَ یَسْتَفْتُوْنَكَ فِی النِّسَآءِ١ؕ قُلِ اللّٰهُ یُفْتِیْكُمْ فِیْهِنَّ١ۙ وَ مَا یُتْلٰى عَلَیْكُمْ فِی الْكِتٰبِ فِیْ یَتٰمَى النِّسَآءِ الّٰتِیْ لَا تُؤْتُوْنَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَ تَرْغَبُوْنَ اَنْ تَنْكِحُوْهُنَّ وَ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الْوِلْدَانِ١ۙ وَ اَنْ تَقُوْمُوْا لِلْیَتٰمٰى بِالْقِسْطِ١ؕ وَ مَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِهٖ عَلِیْمًا
وَيَسْتَفْتُوْنَكَ
: اور وہ آپ سے حکم دریافت کرتے ہیں
فِي النِّسَآءِ
: عورتوں کے بارہ میں
قُلِ
: آپ کہ دیں
اللّٰهُ
: اللہ
يُفْتِيْكُمْ
: تمہیں حکم دیتا ہے
فِيْهِنَّ
: ان کے بارہ میں
وَمَا
: اور جو
يُتْلٰي
: سنایا جاتا ہے
عَلَيْكُمْ
: تمہیں
فِي الْكِتٰبِ
: کتاب (قرآن) میں
فِيْ
: (بارہ) میں
يَتٰمَي
: یتیم
النِّسَآءِ
: عورتیں
الّٰتِيْ
: وہ جنہیں
لَا تُؤْتُوْنَھُنَّ
: تم انہیں نہیں دیتے
مَا كُتِبَ
: جو لکھا گیا (مقرر)
لَھُنَّ
: ان کے لیے
وَتَرْغَبُوْنَ اَنْ
: اور نہیں چاہتے ہو کہ
تَنْكِحُوْھُنَّ
: ان کو نکاح میں لے لو
وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ
: اور بےبس
مِنَ
: سے (بارہ) میں
الْوِلْدَانِ
: بچے
وَاَنْ
: اور یہ کہ
تَقُوْمُوْا
: قائم رہو
لِلْيَتٰمٰي
: یتیموں کے بارہ میں
بِالْقِسْطِ
: انصاف پر
وَمَا تَفْعَلُوْا
: اور جو تم کرو گے
مِنْ خَيْرٍ
: کوئی بھلائی
فَاِنَّ
: تو بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
كَانَ
: ہے
بِهٖ عَلِيْمًا
: اس کو جاننے والا
(اے پیغمبر ﷺ لوگ تم سے (یتیم) عورتوں کے بارے میں فتوی طلب کرتے ہیں کہہ دو کہ خدا تم کو ان کے (ساتھ نکاح کرنے کے) معاملے میں اجازت دیتا ہے اور جو حکم اس کتاب میں پہلے دیا گیا ہے وہ ان یتم عورتوں کے بارے میں ہے جن کو تم ان کا حق تو دیتے نہیں اور خواہش رکھتے ہو کہ انکے ساتھ نکاح کرلو اور (نیز) بیچارے بےکس بچوں کے بارے میں اور یہ (بھی حکم دیتا ہے) کہ یتیموں کے بارے میں انصاف پر قائم رہو اور جو بھلائی تم کرو گے خدا اس کو جانتا ہے
آیت نمبر 127 تا 134 ترجمہ : (لوگ) آپ سے عورتوں اور میراث کے بارے میں فتوی پوچھتے ہیں آپ ان سے کہئے اللہ تم کو ان کے بارے میں فتوی دیتا ہے، اور وہ وہی ہے جو تم کو قرآن میں آیت میراث میں پڑھکر سنایا جاتا ہے اور تم کو یتیم عورتوں کے بارے میں فتوی دیتا ہے کہ جن کو تم ان کا میراث کا مقرر حصہ نہیں دیتے ہو اور اے اولیاء تم ان کی بدصورتی کی وجہ سے ان سے نکاح کرنے سے گریز کرتے ہو اور تم ان کی میراث کی لالچ کی وجہ سے ان کو نکاح کرنے سے بھی روکتے ہو، وہ تم کو فتوی دیتا ہے کہ ایسا نہ کرو، (اور تم کو) کمزور بچوں کے بارے میں (فتوی دیتا ہے) کہ تم ان کے حقوق ادا کرو اور تم کو (اس کا بھی) حکم کرتا ہے کہ تم یتیموں کے ساتھ میراث اور مہر کے معاملہ میں انصاف سے کام لو اور تم جو بھی کرو بلاشبہ اللہ تعالیٰ اس سے بخوبی واقف ہے سو وہ اس پر تم کو صلہ دے گا، اگر عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے زیادتی کا اندیشہ ہو اس پر بالادستی رکھنے کی وجہ سے اس کو بستر سے الگ کرکے یا اس سے بغض کی وجہ سے اس کے نفقہ میں کمی کرکے یا اس کی نظر کے اس سے زیادہ خوبصورت کی طرف اٹھنے کی وجہ سے یا اس سے بےرخی کرنے کا اندیشہ ہو تو اگر دونوں آپس میں باری میں اور نفقہ میں صلح کرلیں، اس طریقہ پر کہ شوہر کو بقاء صحبت کے لئے کچھ رعایت دے اگر بیوی اس پر راضی ہوجائے تو فبہا ورنہ تو شوہر پر اس کے حق کی ادائیگی واجب ہے یا اس کو جدا کردے تو ان پر کوئی گناہ نہیں، اس میں اصل میں تاء کا صاد میں ادغام ہے، اور ایک قراءت میں یُصْلِحَا ہے اَصْلَحَ سے، اور صلح، جدائی اور نافرمانی اور بےرخی سے بہتر ہے، اور اللہ تعالیٰ نے انسانی پیدائشی فطرت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا اور طمع ہر نفس میں شامل کردی گئی ہے یعنی شدت بخل، نفوس کو اسی پر پیدا کیا گیا ہے گویا کہ وہ بخل ہمہ وقت موجود رہتا ہے کسی وقت اس سے جدا نہیں ہوتا معنی یہ ہیں کہ عورت اپنے شوہر سے اپنے حصہ سے دست بردار ہونے کیلئے تیار نہیں ہوتی اور مرد جبکہ دوسری سے محبت کرتا ہو تو اپنی ذات کے بارے میں بیوی کو رعایت دینے کیلئے تیار نہیں ہوتا، اور اگر تم عورتوں سے حسن معاشرت کا معاملہ کرو اور ان پر ظلم کرنے سے اجتناب کرو تو جو کچھ تم کررہے ہو اللہ اس سے بخوبی واقف ہے جس کی وہ تم کو جزاء دے گا، اور تم سے یہ تو کبھی نہ ہوسکے گا کہ تم عورتوں کی محبت میں مساوات کرسکو اگرچہ تم اس کی کتنی ہی خواہش رکھتے ہو اس لئے باری اور نفقہ میں بالکل ہی ایک کی طرف مائل نہ ہوجاؤ کہ جس سے تم محبت کرتے ہو (اس کے مقابلہ میں) کہ جس سے تم کو رغبت نہیں ہے اس کو لٹکتی ہوئی چھوڑدو بایں طور کہ وہ نہ بیواؤں میں ہو اور نہ شوہر والیوں میں اور اگر باری میں عدل کے ساتھ اصلاح کرو اور ظلم سے بچو تو اللہ تعالیٰ تمہاری قلبی رغبت کو معاف کرنے والا ہے اور اس معاملہ میں تمہارے اوپر رحم کرنے والا ہے، اور اگر بیوی اور شوہر طلاق کی وجہ سے ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں تو اللہ تعالیٰ اپنی وسعت سے ہر ایک کو دوسرے سے بےنیاز کردے گا (یعنی) اپنے فضل سے بایں طور کہ بیوی کو دوسرا شوہر عطا کردے گا اور شوہر کو دوسری بیوی، اور اللہ تعالیٰ اپنے مخلوق پر فضل میں وسعت والا اور ان کے لئے تدبیر میں حکمت والا ہے زمین اور آسمان کی ہر چیز اللہ ہی کی ملک ہے اور ہم ان لوگوں کو جن کو تم سے پہلے کتاب دی گئی کتاب بمعنی کتب ہے ہعنی یہود اور انصاری، اور تم کو بھی اے اہل قرآن حکم دیا ہے کہ اللہ سے ڈور یعنی جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے تخلیق کے اعتبار سے اور ملک کے اعتبار سے اور مملوک ہونے کے اعتبار سے لہذا تمہارا کفر اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، اسی کی ملک ہے اور اللہ اپنی مخلوق اور اس کی عبادت سے بڑا بےنیاز اور ستودہ صفات ہے یعنی ان کے ساتھ اپنی صنعت میں محمود ہے اور اللہ کے اختیار میں ہے زمین و آسمان میں جو کچھ بھی ہے اس کو مکرر ذکر کیا ہے موجبات تقویٰ کی تاکید کے لئے، اور اللہ کارساز ہونے کے اعتبار سے کافی ہے یعنی اس بات پر شہادت کیلئے کہ جو زمین اور آسمانوں میں ہے اسی کی ملک ہے، اے لوگو، اگر اسے منظور ہو تو وہ تم کو ہلاک کر دے اور تمہاری جگہ دوسروں کو لے آئے اللہ تعالیٰ کو اس پر پوری قدرت حاصل ہے اور جو شخص اپنے عمل سے دنیا کے اجر کا خواہشمند ہو سو اللہ کے پاس دنیا اور آخرت دونوں کا اجر ہے اس کیلئے جو اس کا طالب ہو نہ کہ اس کے غیر کے پاس، تو ان میں سے کمتر کو کیوں طلب کرے ؟ اور اپنے اخلاص کے ذریعہ اعلیٰ کو کیوں طلب نہ کرے، جبکہ اس کا مطلوب اس سے حاصل ہوسکتا ہے اور اللہ تعالیٰ خوب سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فواید قولہ : فی شَان، مضاف محذوف مان کر اشارہ کردیا کہ سوال احوال سے ہوتا ہے نہ کہ ذوات سے۔ قولہ : مِیْرَاثِھِنَّ ، یہ شان کا بیان ہے۔ قولہ : وَمَا یُتْلیٰ علیکم، اس کا عطف اللہ، پر ہے یعنی عورتوں کی میراث کے بارے میں اللہ اور قرآن کی آیت میراث جو تم کو پڑھ کر سنائی جاتی فتویٰ دیتی ہے۔ قولہ : ایضًا، اس سے بھی اشادہ ہے کہ وما یُتلیٰ ، کا عطف لفظ اللہ پر ہے۔ قولہ : دَمَامَة، بدصورتی۔ قولہ : اَنْ لاَ تَفْعَلُو اذلک، یہ أنْ تفسیر یہ ہے، اس میں اشارہ ہے کہ مایُفْتی بِہ، محذوف ہے لہٰذا فائدہ کے تام نہ ہونے کا اعتراض ختم ہوگیا۔ قولہ : وَفِی المُسْتَضْعَفِیْنَ ، فی مقدر مان کر اشارہ کردیا کہ اس کا عطف یتامیٰ النساء پر ہے۔ قولہ : تُعْطُوْ ھُمْ حُقُوْ قَھم، یہ مفتی بہ کا بیان ہے۔ قولہ : وَیَامُرُکُمّ ، اس میں اشارہ ہے کہ أنّ تقوموا، فعل مقدر کی وجہ سے منصوب ہے۔ قولہ : مَرْفُوّع بِفِعْلٍ یُفَسِّرُہ ' خَافَتْ ، اس عبارت کا مقصد یہ بتانا ہے کہ اِمْرأة، خافَتْ فعل مقدر کی وجہ سے مرفوع ہے جس کی تفسیر بعد کا خافت کو رہا ہے، تقدیر عبارت یہ ہے '' واِنْ خافَتْ اِمرأة خَافَت ''. قولہ : اَجْمَلَ مِنْھا، ای جمیلة مِنھا . قولہ : فیہ اِدْغَامُ التَّائِ ، یہ اس وقت ہے کہ جب کہ یصلحا کی اصل یصتلحا مانی جائے۔ قولہ : شِدَّ ةَ الْبُخْلِ ، یہ الشح کے معنی کا بیان ہے۔ قولہ : الَا نْفُسُ یہ اُحضَرت، کا مفعول اول قائم مقام نائب فاعل ہے اور الشُحَّ ، مفعول ثانی ہے۔ تفسیر وتشریح ربط آیات : ابتداء سورت میں یتیموں اور عورتوں کے خاص احکام اور ان کے حقوق ادا کرنے کا وجوب مذکور تھا، اس کے بعد کی آیات میں عورتوں سے متعلق چند اور مسائل بیان کئے گئے ہیں۔ شان نزول : وَیَسْتَفْتُوْ نَکَ فی النسا، ان آیات کے شان نزول کے بارے میں متعدد واقعات نقل کئے ہیں اور وہ سب ہی سبب نزول ہوسکتے ہیں۔ ابن جریر، ابن منذر اور حاکم نے ابن عباس سے نقل کیا ہے، زمانہ جاہلیت میں لوگ بچوں کو بڑے ہونے تک اور عورتوں کو میراث نہیں دیا کرتے تھے، جب اسلام کا زمانہ آیا تو یہ مسئلہ صحابہ نے آپ سے دریافت کیا، تو مذکورہ آیات نازل ہوئی۔ ابن جریر اور ابن منذر نے مجاہد سے نقل کیا ہے کہ زمانہ جاہلیت میں بچوں کو اس وقت تک میراث میں حصہ نہ دیتے تھے جب تک وہ لڑنے کے لائق نہ ہوجائے اور نہ عورتوں کو کچھ دیتے تھے، زمانہ اسلام کے بعد اس بارے میں آپ سے سوال کیا گیا، تو مذکورہ آیت نازل ہوئی۔ عبدبن حمید اور ابن جریر نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ اہل جاہلیت کا یہ دستور تھا کہ اگر گھر میں کوئی یتیم لڑکی بدصورت ہوتی تو نہ تو اس سے خود نکاح کرتے اور نہ دوسروں سے کرتے بلکہ تا زندگی ان کو یوں ہی رکھتے، خود شادی ان کی بد صورتی کی وجہ سے نہیں کرتے تھے اور مال کے گھر سے چلے جانے کے خوف سے کسی دوسرے سے بھی ان کا نکاح نہ کرتے تھے، اس کے مرنے کے بعد خود ہی اس کے مال کے مالک ہوجاتے تھے، بخاری و مسلم نے بھی حضرت عائشہ ؓ سے اسی مضمون کی روایت نقل کی ہے، جب اسلام کا زمانہ آیا تو لوگوں نے اس معاملہ میں آپ سے سوال کیا تو مندرجہ بالا آیات نازل ہوئیں۔ وَمَایُتلیٰ علیکم، کا عطف اللہ یفتیکم، پر ہے اور مَا یتلیٰ علیکم، سے سورة نساء کی وہ آیات مراد ہیں جن میں یتیموں اور بچوں پر ظلم کرنے سے روکا گیا ہے اور حقوق ادا کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ وترغبون ان تنکحوھنَّ ، اس کے دو ترجمہ کئے گئے، ایک رغبت کرنا اس صورت میں فی محذوف ہوگی اور جن حضرات نے اعراض کرنے کا ترجمہ کیا ہے انہوں نے عن محذوف مانا ہے۔ ازدواجی زندگی کے متعلق چند قرآنی ہدایات : وَاِنْ اِمْرَأة خَافَتْ مِنْ بَعْلِھا الخ ان آیات میں حق تعالیٰ شانہ نے ازدواجی زندگی میں پیش آنے والے تلخ حالات کے متعلق کچھ ہدایات اور احکام بیان فرمائے ہیں، اور ان تلخ حالات پر صحیح اصول کے مطابق قابو پانے کی سنجیدہ کوشش نہ کی جائے تو نہ صرف زوجین کے لئے دنیا جہنم بن جاتی ہے بلکہ بعض اوقات یہ گھریلورنجش اور کشمکش خاندانوں اور قبیلوں کو باہمی قتل و قتال تک پہنچا دیتی ہے، قرآن حکیم کے مردو عورت دونوں کے تمام جذبات و احساسات کو پیش نظر رکھ کر ہر فریق کو ایک ایسا نظام زندگی پیش کیا ہے جس پر عمل کرنے کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ انسان کا گھر دنیا ہی میں جنت نشان بن جاتا ہے، گھریلو رنجشیں اور تلخیاں محبت دراحت میں تبدیل ہوجاتی ہیں، اور اگر نا گزیر حالات میں جدائی کی نوبت آجائے تو وہ بھی خوشگواری اور خوش اسلوبی کے ساتھ انجام پائے۔
Top