Tafseer-e-Jalalain - An-Nisaa : 14
وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَهٗ یُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِیْهَا١۪ وَ لَهٗ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ۠   ۧ
وَمَنْ : اور جو يَّعْصِ : نافرمانی اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَيَتَعَدَّ : اور بڑھ جائے حُدُوْدَهٗ : اس کی حدیں يُدْخِلْهُ : وہ اسے داخل کرے گا نَارًا : آگ خَالِدًا : ہمیشہ رہے گا فِيْھَا : اس میں وَلَهٗ : اور اس کے لیے عَذَابٌ : عذاب مُّهِيْنٌ : ذلیل کرنے والا
اور جو خدا اور اسکے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی حدوں سے نکل جائے گا اس کو خدا دوزخ میں ڈالے گا جہاں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کو ذلت کا عذاب ہوگا۔
وَمَنْ یَّعْصِ اللہَ وَرَسُوْلَہٗ وَیَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ (الآیۃ) یہ ایک بڑی خوفناک آیت ہے اس میں ان لوگوں کو ہمیشگی کے عذاب کی دھمکی دی گئی ہے جو اللہ تعالیٰ کے مقرر کئے ہوئے قانون وراثت کو تبدیل کریں یا ان دوسری قانونی حدود کو توڑیں جو خدا نے اپنی کتاب میں واضح طور پر مقرر کردی ہیں، لیکن سخت افسوس ہے کہ اس قدر سخت وعید کے ہوتے ہوئے بھی مسلمانوں نے بالکل یہودیوں کی سی جسارت کے ساتھ خدا کے قانون کو بدلا اور اس کی حدود کو توڑا اس قسم کی جسارت خدا کے ساتھ کھلی بغاوت ہے، کہیں عورتوں کو مستقل طور پر میراث سے محروم کیا گیا کہیں صرف بڑے بیٹے کو میراث کا مستحق قرار دیا گیا، کہیں سرے سے تقسیم میراث کے طریقہ کو ہی چھوڑ کر مشترکہ خاندانی جائداد کا طریقہ اختیار کرلیا گیا، کہیں عورتوں اور مردوں کا حصہ برابر کردیا گیا۔
Top