Tafseer-e-Jalalain - Adh-Dhaariyat : 34
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِیْنَ
مُّسَوَّمَةً : نشان لگے ہوئے ہیں عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے ہاں لِلْمُسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والوں کے لیے
جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کردیئے گئے ہیں
مسومۃ عند ربک وہ کنکریاں تیرے رب کی طرف سے نشان زدہ ہیں کہ اس کے ذریعہ کس مجرم کی سرکوبی ہونی ہے، سورة ہود اور الحجر میں اس عذاب کی تفصیل یہ بتائی گئی ہے کہ ان کی بستیوں کو پلٹ دیا گیا اور اوپر سے پکی ہوئی مٹی کے پتھر برسا دیئے گئے، کنکریوں پر کیا علامت لگی ہوئی تھی ؟ بعض مفسرین نے کہا کہ ان کنکریوں پر سیاہ وسفید دھاریاں تھیں اور یہ بھی کہا گیا ہے سیاہ سرخ دھاریاں تھیں اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہر کنکری پر اس مجرم کا نام لکھا ہوا تھا جس کی اس کے ذریعہ سرکوبی کرنی تھی۔ (فتح القدیر شوکانی)
Top