Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - At-Tur : 29
فَذَكِّرْ فَمَاۤ اَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَّ لَا مَجْنُوْنٍؕ
فَذَكِّرْ
: پس نصیحت کیجیے
فَمَآ اَنْتَ
: پس نہیں آپ
بِنِعْمَتِ
: نعمت سے
رَبِّكَ
: اپنے رب کی
بِكَاهِنٍ
: کا ھن
وَّلَا مَجْنُوْنٍ
: اور نہ مجنون
تو (اے پیغمبر ! ) تم نصیحت کرتے رہو تم اپنے پروردگار کے فضل سے نہ تو کاہن ہو اور نہ دیوانے
ترجمہ : تو آپ سمجھاتے رہیں (یعنی) مشرکین کو سمجھانے کی پابندی رکھیں، اور ان کے آپ کو کاہن مجنون کہنے کی وجہ سے سمجھانے سے کنارہ کشی نہ کریں، اس لئے کہ آپ اپنے رب کے فضل سے یعنی آپ پر اس کے انعام سے نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون بکاھن ما کی خبر ہے اور ولا مجنون اس پر معطوف ہے کیا کافریوں کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے ہم اس پر زمانہ کے حوادثات کا انتظار کر رہے ہیں، سو دیگر شعرئا کے مانند یہ بھی ہلاک ہوجائے گا آپ کہہ دیجیے کہ تم میری ہلاکت کا انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ تمہاری ہلاکت کا منتظر ہوں چناچہ یوم بدر میں تلوار کے ذریعہ ان کو سزا دی گئی، اور تربض کے معنی انتظار کے ہیں کیا ان کی عقلیں انہیں یہی سکھاتی ہیں یعنی آپ کے بارے میں ساحر، کاہن، شاعر، مجنون کہنا (سکھاتی ہیں) یکنی ایسا نہیں سکھاتیں، یا اپنے اعتماد کی وجہ سے یہ لوگ ہی سرکش ہیں کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ قرآن اس نے خود گھڑ لیا ہے یعنی خود قرآن کا اختراع کرلیا ہے بلکہ واقعہ یہ ہے کہ یہ لوگ تکبر کی وجہ سے ایمان نہیں لاتے پس اگر ان کا یہی کہنا ہے کہ یہ قرآن ان کا خود ساختہ ہے تو یہ بھی اس طرح کا کوئی کلام بنا کرلے آئیں اگر یہ اپنے قول میں سچے ہیں کیا یہ لوگ بدون کسی خالق کے خود بخود پیدا ہوگئے ہیں یا یہ خود اپنے خلاق ہیں اور یہ بات عقل کے خلاف ہے کہ کسی مخلوق کا وجود خالق کے بغیر ہو اور نہ یہ بات سمجھ میں آنے والی ہے کہ معدوم کسی کو پیدا کرسکے لہٰذا (یہ بات ثابت ہوگئی) کہ ان کا کوئی نہ کوئی خالق ضرور ہے اور وہ تنہا اللہ ہے بس کس لئے اس کی توحید کے قائل نہیں ہوتے اور اس کے رسولوں پر اور کتابوں پر ایمان نہیں لاتے کیا انہوں نے ہی آسمان اور زمین پیدا کئے ہیں ؟ حالانکہ ان کی تخلیق پر اللہ خلاق کے علاوہ کوئی قادر نہیں تو پھر اس کی بندگی کیوں نہیں کرتے بلکہ واقعہ یہ ہے کہ یہ لوگ یقین نہیں رکھتے ورنہ تو اس کے نبی پر ایمان لے آتے، کیا ان کے قبضہ میں ہیں نبوت اور رزق وغیرہ کے تیرے رب کے خزانے کو وہ جس کے لئے چاہیں اور جو چاہیں مخصوص کردیں یا یہ لوگ حاکم ہیں (یعنی) مسلط حاکم ہیں اور اس کا فعل صیطر ہے اور اس کے مانند بیطر وبیقر ہے (بیطر، بیطار) سے ہے جانوروں کے معالج کو کہتے ہیں اور بیقر بمعنی شق و افسد و اھلک ہے) یا کیا ان کے پاس سیڑھی ہے ؟ آسمان پر چڑھنے کا آلہ کہ اس پر چڑھ کر فرشتوں کی باتیں سن لیتے ہوں حتی کہ ان کے لئے نبی ﷺ کے ساتھ ان کے خیال میں منازعات کرنا ممکن ہوگیا ہو، اگر ان کا یہ دعویٰ ہے تو وہ سننے کا دعویدار اس پر کوئی واضح دلیل پیش کرے اور اس زعم کے، ان کے اس زعم کے مشابہ ہونے کی وجہ سے کہ فرشتے اللہ کی بٹیاں ہیں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا اللہ کے لئے تمہارے زعم میں بیٹیاں ہیں اور تمہارے لئے بیٹے ہیں اللہ تعالیٰ اس سے بری ہے جو یہ گمان کرتے ہیں کیا آپ ان سے اس دین پر جو آپ ان کے پاس لے کر آئے ہیں کوئی اجرت طلب کرتے ہیں ؟ کہ وہ اس کے بوجھ سے دبے جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اسلام قبول نہیں کرتے یا ان کے پاس غیب یعنی علم غیب ہے جسے یہ لکھ لیتے ہیں حتی کہ ان کے لئے نبی ﷺ کے ساتھ ان کے خیال میں بعث اور امر آخرت میں نزاع کرنا ممکن ہوگیا کیا یہ لوگ آپ کے ساتھ دار الند وہ میں کوئی فریب کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ آپ کو ہلاک کردیں، تو آپ یقین کرلیں فریب خوردہ مغلوب ہونے والے ہلاک ہونے والے یہ کافر ہی ہیں چناچہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی ان سے حفاظت فرمائی پھر ان کو بدر میں ہلاک کردیا کیا اللہ کے سوا ان کا کوئی اور معبود ہے ؟ سبحان اللہ (ہرگز نہیں) اللہ تعالیٰ (معبود ان باطلہ) میں سے ہر اس معبود سے پاک ہے جس کو یہ اس کے ساتھ شریک کرتے ہیں اور استفہام ام کے ساتھ تمام مقامات میں تقبیح و توبیخ کے لئے ہے، اگر یہ لوگ آسمان کے کسی ٹکڑے کو اپنے اوپر گرتا ہوا دیکھ لیں جیسا کہ انہوں نے کہا تھا کہ آسمان کا کوئی ٹکڑا ہمارے اوپر گرا دو یعنی ان کو عذاب دینے کے لئے تو کہہ دیں گے کہ یہ تو تہ بہ تہ بادل ہے یعنی جما ہوا بادل ہے جس سے ہم سیراب ہوں گے اور اس پر ایمان نہ لائیں، تو آپ انہیں چھوڑ دیجیے یہاں تک کہ انہیں اپنے اس دن سے سابقہ پڑے جس دن میں ان کی موت واقع ہوگی جس دن ان کی تدبیریں ان کے کچھ کام نہ آئیں گی (یوم لایغنی) یومھم سے بدل ہے اور نہ ان کو مدد ملے گی یعنی آخرت میں ان سے عذاب دفع نہ کیا جائے گا اور ان کے لئے جہنموں نے اپنے کفر کے ذریعہ ظلم کیا ہے اس عذاب سے قبل بھی عذاب ہونے والا ہے یعنی دنیا میں ان کی موت سے پہلے، چناچہ بھوک اور قحط کے ذریعہ سات سال تک عذاب میں مبتلا کئے گئے او یوم بدر میں قتل کے ذریعہ لیکن ان میں اکثر کو معلوم نہیں کہ ان کے اوپر عذاب نازل ہوگا اور آپ اپنے رب کی (اس) تجویز پر صبر کیجیے اور ان کو مہلت دے کر اور آپ دل تنگ نہ ہوں کہ آپ ہماری حفاظت میں ہیں یعنی آپ ہماری نظروں کے سامنے ہیں ہم آپ کو دیکھ رہے ہیں اور آپ کی حفاظت کر رہے ہیں، اور آپ اپنے رب کی سو کر اٹھنے کے بعد یا اپنی مجلس سے اٹھنے کے بعد تسبیح وتحمید کیجیے یعنی سبحان اللہ وبحمدہ کہئے، اور رات میں بھی اس کی حقیقتاً تسبیح کیا کیجیے اور ستاروں کے ڈوبنے کے بعد بھی ادبار مصدر ہے یعنی ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی تسبیح بیان کیجیے اور اول میں مغرب و عشاء کی نماز پڑھنا مراد ہے اور ثانی میں سنت فجر اور کہا گیا ہے صبح کی نماز مراد ہے۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ :۔ دم علی تذکیر المشرکین، فذکر کی تفسیر دم سے کر کے اس بات کی طرف اشارہ کردیا کہ ذکر اثبت کے معنی میں ہے یعنی جس طرح آپ اب تک ان کو نصیحت کرتے رہے آئندہ بھی اس طرز کو باقی رکھئے ان کی یادہ گوئی کی وجہ سے تنگ دل ہو کر ان سے بےرخی اور کنارہ کشی اختیار نہ کیجیے۔ قولہ :۔ بنعمۃ ربک ای بفضل ربک قولہ :۔ فما انت بنعمۃ ربک بکاھن ولا مجنون باء قسم کے لئے نعمۃ ربک مقسم بہ ہے جو کہ ما کے اسم (انت) اور خبر (کاہن) کے درمیان واقع ہے، تقدیر عبارت یہ ہے ماانت و نعمۃ ربک بکاھن ولا مجنون، کاہن اس شخص کو کہتے ہیں جو دعویٰ کرے کہ میں بغیر وحی کے غیب جانتا ہوں اور بعض حضرات نے کہا کہ بنعمۃ میں باء سبیہ ہے اور جملہ منقیہ کے مضمون سے متعلق ہے، معنی یہ ہیں انتفی عنک الکھانۃ والجنون بسبب نعمۃ اللہ علیک یعنی آپ سے بفضلہ تعالیٰ کہانت اور جنون منتقی ہے۔ (فتح القدیر شو انی) قولہ :۔ ام بل یقولون، ام ان آیات میں پندرہ جگہ آیا ہے ہر جگہ اس کی تقدیر بل اور ہمزہ کے ساتھ ہے اور ہمزہ استفہام انکاری تو بیخی کے لئے ہے، لہٰذان مفسر علامہ کے لئے مناسب تھا کہ ہر جگہ بل اور ہمزہ کے ساتھ مقدر مانتے۔ (صاوی) قولہ :۔ قل تربصوا امر تہدید کے لئے۔ قولہ :۔ احلامھم حلم اور حلم دونوں کی جمع ہے حلم کے معنی خواب کے ہیں اور حلم کے عمنی برد باری کے ہیں اور چونکہ بردباری عقل کی وجہ سے ہوتی ہے اس لئے حلم کے معنی عقل کے بھی لئے جاتے ہیں گویا کہ یہاں مسبب بول کر سبب مراد لیا ہے۔ قولہ :۔ لم یختلقہ اس سے اشارہ کردیا کہ ام یقولون تقولہ میں ہمزہ استفہام انکاری ہے۔ قولہ :۔ فان قالوا، اختلقہ مقدر مان کر اشارہ کردیا فلیاتوا بحدیث شرط محذوف کی جزاء ہے۔ قولہ :۔ فان قالوا، اختلقہ مقدر مان کر اشارہ کردیا فلیاتوا بحدیث شرط محذوف کی جزاء ہے۔ قولہ :۔ ولشبہ ھذا الزعم بزعمھم ان الملائکۃ بنات اللہ اس عبارت کے اضافہ کا مقصد ایک شبہ کا ازالہ ہے شبہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے قول ام لہ البنات ولکم البنون کا ماقبل سے کوئی ربط معلوم نہیں ہوتا۔ جواب :۔ جواب کا خلاصہ یہ ہے کہ سابقہ آیت میں مشرکین کے اس زعم کو بیان کیا ہے کہ محمد ﷺ اپنی طرف سے گھڑ کر قرآن لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں، ان کا یہ خیال باطل اور فاسد ہے دوسری آیت میں مشرکین کے اس زعم فاسد اور گمان باطل کا ذکر ہے کہ ملائکہ اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں دونوں خیال اور دونوں گمان فاسد اور باطل ہونے میں مشترک ہیں اور یہی وجہ اشتراک ہے، دونوں آیتوں میں ربط و مناسبت ثابت ہوگئی۔ قولہ :۔ غرم، مغرم کی تفسیر غرم سے کر کے اشارہ کردیا ہے کہ مغرم صدر میمی ہے۔ قولہ :۔ فی دار الندوۃ مفسر علام کے لئے مناسب تھا کہ لفظ دارالندوۃ حذف کردیتے، اس لئے کہ دارالندوۃ میں مشرکین کا اجتماع شب ہجرت میں ہوا تھا جس میں آپ کے قتل کی سازش رچی گئی تھی اور یہ سورت مکی ہے جو ہجرت سے پہلے نازل ہوچکی تھی لہٰذا سازش کو ندوہ کے ساتھ مقید کرنا مشکل ہے، بناء بریں دارالندوہ کی قید کو حذف کرنا ہی بہتر ہے اس لئے کہ مکر و سازش کا سلسلہ تو بعثت کے روز اول ہی سے جاری تھا۔ قولہ :۔ فاسقط علینا کسفاً یہ آیت قوم شعیب (علیہ السلام) کے بارے میں نازل ہوئی ہے، جیسا کہ سورة شعراء میں مذکور ہے، مفسر رحمتہ اللہ تعالیٰ کے لئے مناسب تھا اس آیت سے استدلال کرتے جو قریش کے بارے میں سورة اسراء میں نازل ہوئی ہے، وہ یہ اوتسقط السماء کما زعمت علینا کسفاً قولہ :۔ فذرھم یہ شرط مقدر کی جزاء ہے، شرط مقدر یہ ہے اذا بلغوا فی العناد الی ھذا فذرھم تفسیر و تشریع فذکر فما انت بنعمۃ ربک بکاھن (الآیۃ) ان آیات میں آپ ﷺ کو تسلی دی جا رہی ہے کہ آپ وعظ و تبلیغ نصیحت و تذکیر کا کام کئے جایئے اور یہ لوگ آپ کے متعلق جو بکواس اور یادہ گوئی کرتے ہیں آپ اس کی طرف کان نہ دھریں اس لئے آیت اللہ کے فضل سے زکاہن اور دیوانے آپ ہمارے رسول ہیں رسول ہیں، آپ پر ہماری طرف سے وحی نازل ہوتی ہے جو کاہن پر نہیں ہوا کرتی، آپ جو کلام لوگوں کو سناتے ہیں وہ دانش و بصیرت کا آئینہ دار ہوتا ہے ایک دیوانے سے اس طرح کی گفتگو ممکن نہیں ہے۔ کاہن، عربی زبان میں جیوتشی، غیب گو، اور سیانے کے معنی میں بولا جاتا تھا، زمانہ جاہلیت میں یہ ایک مستقل پیشہ تھا، ضعیف الاعتقاد لوگ یہ سمجھتے تھے کہ ارواح اور شیاطین سے سے ان کا خاص تعلق ہے جن کے ذریعہ یہ غیب کے خبریں معلوم کرسکتے ہیں، کوئی چیز کھو گئی ہو تو بتاسکتے ہیں اگر چوری ہوگئی ہو تو چور اور مسروقہ مال کی نشاندہی کرسکتے ہیں اگر کوئی اپنی قسمت پوچھے تو بتاسکتے ہیں ان ہی اغراض و مقاصد کے لئے لوگ ان کے پاس جاتے تھے اور وہ کچھ نذرانہ لیکر بزعم خویش غیب کی باتیں بتاتے تھے اور ایسے گول مول فقرے استعمال کرتے تھے جن کے مختلف مطلب ہوسکتے تھے تاکہ ہر شخص اپنے مطلب کی بات نکال لے۔ ریب المنون، ریب کے معنی حوادث کے ہیں منون موت کے ناموں میں سے ایک نام ہے منون بروزن فعول یہ من سے مشتق ہے اس کے معنی قطع کرنے کے ہیں منون کے معنی ہیں بہت زیادہ قطع کرنے والا، اور موت چونکہ دنیوی تمام علائق کو منقطع کر دیی ہے اس لئے موت کو بھی منون کہتے ہیں، مطلب یہ کہ قریش مکہ اس انتظار میں ہیں کہ حوادثات زمانہ سے شاید محمد ﷺ کو موت آجائے اور ہمیں چین نصیب ہوجائے جو اس کی دعوت توحید نے ہم سے چھین لیا ہے، غالباً ان کا خیال یہ تھا کہ محمد ﷺ چونکہ ہمارے معبودوں کی مخالفت اور ان کی کرامات کا انکار کرتے ہیں اس لئے یا تو معاذ اللہ ان پر ہمارے کسی معبود کی مار پڑے گی یا کوئی منچلا اپنے معبودوں کی برائی سن کر یا کوئی دل جلا اپنے معبودوں کی مخالفت سے بےقابو ہو کر ان کا کام ہی تمام کر دے۔
Top