Tafseer-e-Jalalain - Al-An'aam : 72
وَ اَنْ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّقُوْهُ١ؕ وَ هُوَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ
وَاَنْ : اور یہ کہ اَقِيْمُوا : قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز وَاتَّقُوْهُ : اور اس سے ڈرو وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : وہ جس کی اِلَيْهِ : اس کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اکٹھے کیے جاؤگے
اور یہ (بھی) کہ نماز پڑھتے رہو اور اس سے ڈرتے رہو اور وہی تو ہے جس کے پاس تم جمع کیے جاو گے
وَاَن اقیموا الصلوۃ الخ، اَن اقیموا کا عطف لِنُسلِم پر ہے، یعنی ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم رب العلمین کے مطیع ہوجائیں اور یہ کہ ہم نماز قائم کریں، تسلیم وانقیاد الہیٰ کے بعد سب سے پہلا حکم اقامت صلوٰۃ کا ہے، اس سے نماز کی اہمیت واضح ہوتی ہے اور اس کے تقوی کا حکم ہے کہ نماز کی پابندی اور خضوع کے بغیر ممکن نہیں۔ یومَ یَنْفَخُ فی الصورِ ، صور سے مراد نرسنگا یا بگل ہے جس کے متعلق حدیث میں آیا ہے کہ اسرافیل (علیہ السلام) اسے اپنے منہ سے لگائے اور اپنی پیشانی جھکائے حکم الہیٰ کے منتظر کھڑے ہیں کہ جب حکم دیا جائے پھونک دیں، (ابن کثیر، ابو داؤد ترمذی) بعض علماء کے نزدیک تین نفخ ہوں گے، (1) نفخہ صعق اس سے تمام انسان بےہوش ہوجائیں گے، (2) نفخہ افناء جس سے تمام لوگ فنا ہوجائیں گے، (3) نفخہ انشاء جس سے تمام لوگ دوبارہ زندہ ہوجائیں گے، اور بعض آخری دو ہی کے قائل ہیں۔
Top