Jawahir-ul-Quran - Yunus : 20
وَ یَقُوْلُوْنَ لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ۚ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَیْبُ لِلّٰهِ فَانْتَظِرُوْا١ۚ اِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ۠   ۧ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں لَوْ : اگر کیوں لَآ اُنْزِلَ : نہ اتری عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب سے فَقُلْ : تو کہ دیں اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں الْغَيْبُ : غیب لِلّٰهِ : اللہ کیلئے فَانْتَظِرُوْا : سو تم انتظار کرو اِنِّىْ : میں مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مِّنَ : سے الْمُنْتَظِرِيْنَ : انتظار کرنے والے
اور کہتے ہیں35 کیوں نہ اتری اس پر ایک نشانی اس کے رب سے سو تو کہہ دے کہ36 غیب کی بات اللہ ہی جانے، سو منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں
35: یہ شکویٰ ہے۔ “ اٰیةً ” یعنی ان کا منہ مانگا معجزہ۔ مشرکین اگرچہ بڑے بڑے معجزے دیکھ چکے اور توحید کے واضح دلائل وبراہین سن چکے تھے مگر ضد وعناد اور انتہائی سرکشی کی بناء پر ان میں غور وفکر نہ کیا اور مزید معجزہ لانے کا مطالبہ کردیا۔ “ ارادو اٰیة من الایات التی اقترحوھا کانھم لفرط العتو والفساد ونھایة التمادی فی المکابرة والعناد لم یعدوا البینات النازلة علیه علیه السلام من جنس الایت واقترحوا غیرھا مع انه قد انزل علیه من الایت الباھرة و المعجزات المتکاثرة الخ ” (ابو السعود ج 4 ص 808) ۔ مشرکین کہتے مکہ کے پہاڑوں کو ہمارے لیے سونا بنا دو یا کم از کم تمہارا گھر ہی سونے کا ہو یا ہمارے فلاں فلاں باپ دادا کو زندہ کرو وغیرہ وغیرہ “ اي معجزة غیر ھذه المعجزة فیجعل لنا الجبال ذھباً ویکون له بیت من زخرف ویحیی لنا من مات من اٰبائنا ” (قرطبی ج 8 ص 232) ۔ 36: یہ جواب شکویٰ ہے یعنی معجزہ لانا تو درکنار مجھے تو یہ بھی معلم نہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ کو کوئی اور معجزہ میرے ہاتھوں پر ظاہر کرنا منظور ہے تو وہ کب ظاہر ہوگا۔ یہ تو غیب کی بات ہے اور علم غیب ذات باری تعالیٰ کے ساتھ مختص ہے۔ مجھے اس کا کوئی علم نہیں اور نہ وہ میرے بس کی بات ہے اور نہ معجزہ اپنے اختیار سے ظاہر کرنا جیسا کہ تم چاہتے ہو۔ نبوت و رسالت کے لوازم میں سے ہے۔ “ والمعنی ان ما قترحتموہ وزعمتم انه من لوازم النبوة و علقتم ایمانکم بنزوله من الغیوب المختصة بالله تعالیٰ لا وقوف لی علیه ” (ابو السعود ج 4 ص 809) ۔ لہذا تم اپنے مطلوبہ معجزے کا انتظار کرتے رہو اور میں بھی منتظر ہوں کہ آیات بینات کے انکار و جحود اور بےجا مطالبے کی اللہ تعالیٰ تمہیں کیا سزا دیتا ہے۔
Top