Jawahir-ul-Quran - Yunus : 79
وَ قَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُوْنِیْ بِكُلِّ سٰحِرٍ عَلِیْمٍ
وَقَالَ : اور کہا فِرْعَوْنُ : فرعون ائْتُوْنِيْ : لے آؤ میرے پاس بِكُلِّ : ہر سٰحِرٍ : جادوگر عَلِيْمٍ : علم والا
اور بولا فرعون98 لاؤ میرے پاس جو جادوگر ہو پڑھا ہوا
98: آخر فرعون نے موسیٰ (علیہ السلام) سے مقابلے کی ٹھان لی اور ملک کے تمام ماہر جادوگروں کو بلانے کے احکام جاری کردئیے۔ “ فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ الخ ” ملک کے نامی گرامی جادوگر جمع ہوگئے جب مقابلے کے لیے آمنے سامنے ہوئے تو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا جو مکر و فریب لائے پیش کرو۔ “ فَلَمَّا اَلْقَوْا الخ ” جب انہوں نے اپنے جادو کی لاٹھیاں اور رسیاں زمین پر ڈال دیں تو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا یہ تو محض جادو اور مکر و فریب ہے جو ابھی باطل ہوا چاہتا ہے، تم لوگ میرا مقابلہ کر کے دعوت توحید کو روکنا اور شرک کو پھیلنے کا موقع دینا چاہتے ہو جو سراسر فساد فی الارض ہے اور اللہ تعالیٰ فسادیوں کے منصوبوں کو ناکام بناتا ہے۔ “ وَ یُحِقُّ الْحَقَّ ” اور واضح دلائل وبراہین سے توحید کو غالب اور برتر فرماتا ہے۔ اس کے بعد اندماج ہے یعنی پھر موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی لاتھی پھینکی جو ان کی تمام لاٹھیوں اور رسیوں کو نگل گئی یہ دیکھ کر تمام جادوگر سجدہ ریز ہوگئے۔ الخ۔
Top