Jawahir-ul-Quran - Yunus : 84
وَ قَالَ مُوْسٰى یٰقَوْمِ اِنْ كُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰهِ فَعَلَیْهِ تَوَكَّلُوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّسْلِمِیْنَ
وَقَالَ : اور کہا مُوْسٰى : موسیٰ يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو اٰمَنْتُمْ : ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر فَعَلَيْهِ : تو اس پر تَوَكَّلُوْٓا : بھروسہ کرو اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّسْلِمِيْنَ : فرمانبردار (جمع)
اور کہا موسیٰ نے100 اے میری قوم اگر تم ایمان لائے ہو اللہ پر تو اسی پر بھروسہ کرو اگر ہو تم فرماں بردار
100: جب بنی اسرائیل فرعون اور فرعونیوں کے مظالم و شدائد سے تنگ آگئے اور ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے شکویٰ کیا کہ آپ کی آمد سے پہلے ہم یکساں طور پر فرعون کی طرف سے مصائب و آلام میں مبتلا ہیں کیا ہم ہمیشہ اسی حال میں رہیں گے۔ “ اُوْذِیْنَا مِنْ قَبْلِ اَنْ تَاْتِیَنَا وَ مِنْ بَعْدِ مَا جِئْتَنَا ” (اعراف رکوع 15) ۔ اس پر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے ان کو تسلی دی کہ جب تم اللہ پر ایمان لا چکے ہو تو اللہ پر بھروسہ کرو اور تسلیم و رضا سے کام لو اللہ تمہاری مدد کرے گا۔ تمہارے دشمن کو ہلاک کر کے اس کے تمام مقبوضات کو تمہارے قبضہ میں دیدے گا۔ پھر تمہارا بھی پتہ چل جائے گا کہ تم کسی ڈگر پر چلتے ہو۔
Top