Jawahir-ul-Quran - Yunus : 99
وَ لَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَاٰمَنَ مَنْ فِی الْاَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِیْعًا١ؕ اَفَاَنْتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتّٰى یَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا رَبُّكَ : تیرا رب لَاٰمَنَ : البتہ ایمان لے آتے مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں كُلُّھُمْ جَمِيْعًا : وہ سب کے سب اَفَاَنْتَ : پس کیا تو تُكْرِهُ : مجبور کریگا النَّاسَ : لوگ حَتّٰى : یہانتک کہ يَكُوْنُوْا : وہ ہوجائیں مُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اور اگر تیرا رب چاہتا108 بیشک ایمان لے آتے جتنے لوگ کہ زمین میں ہیں سارے تمام اب کیا تو زبردستی کرے گا لوگوں پر کہ ہوجائیں با ایمان
108: یہ آنحضرت ﷺ کیلئے تسلی ہے۔ آنحضرت ﷺ کی خواہش تھی کہ سب لوگ ایمان لے آئیں اور مشرکین کے مسلسل انکار پر آپ آزردہ خاطر ہوتے اللہ نے فرمایا آپ کی خوشی کیلئے اگر میں تمام لوگوں کو ایمان لانے پر مجبور کرتا تو کرسکتا تھا مگر یہ میری حکمت بالغہ کیخلاف ہے اس طرح ابتلاء وامتحان کی حکتم فوت ہوجاتی۔ یہاں “ جَمِیْعًا ” کے بعد “ وَ لٰکِنْ لِیَبْلُوَکُمْ ” مقدر ہے بقرینہ “ وَ لَوْ شَاءَ اللّٰهُ لَجَعَلَکُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ لٰکِنْ لِّیَبْلُوَکُمْ فِیْمَا اٰتٰکُمْ ” (مائدہ رکوع 7) ۔
Top