Jawahir-ul-Quran - Hud : 114
وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَیِ النَّهَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ١ؕ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّاٰتِ١ؕ ذٰلِكَ ذِكْرٰى لِلذّٰكِرِیْنَۚ
وَاَقِمِ : اور قائم رکھو الصَّلٰوةَ : نماز طَرَفَيِ : دونوں طرف النَّهَارِ : دن وَزُلَفًا : کچھ حصہ مِّنَ : سے (کے) الَّيْلِ : رات اِنَّ : بیشک الْحَسَنٰتِ : نیکیاں يُذْهِبْنَ : مٹا دیتی ہیں السَّيِّاٰتِ : برائیاں ذٰلِكَ : یہ ذِكْرٰي : نصیحت لِلذّٰكِرِيْنَ : نصیحت ماننے والوں کے لیے
اور قائم کر نماز کو94 دونوں طرف دن کے اور کچھ ٹکڑوں میں رات کے البتہ نیکیاں دور کرتی ہیں برائیوں کو یہ یادگاری ہے یاد رکھنے والوں کو
94:۔ یہ امر چہارم ہے یعنی نماز پنجگانہ کی پابندی کرنا امام مجاہد فرماتے ہیں۔ طَرَفَیِ النَّھَارِ سے صبح، ظہر اور عصر کی نمازیں مراد ہیں اور زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ سے مغرب اور عشاء کی (مظہری و روح) ۔ اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْھِبْنَ السَّیِّئَات۔ الحسنات اعمال حسنہ نمازیں وغیرہ گناہوں کا کفارہ ہیں جیسا کہ صحیح حدیثوں میں وارد ہے کہ ایک نماز سے دوسری نماز تک کے درمیان جو صغیرہ گناہ سرزد ہوتے ہیں وہ نماز سے معاف ہوجاتے ہیں۔ فی الحدیث ان الصلوات تکفر ما بینھا ای فی یومھا اذا اجتنبت الکبائر فی ذلک الیوم (روح ج 12 ص 157) ۔ حضرت شیخ قدس سرہ فرماتے ہیں سیئات سے سختیاں اور مصیبتیں مراد ہیں اس طرح سیئات میں صغیرہ گناہوں کی تاویل کرنے کی ضرورت نہ پڑے گی۔ سیئات سے گناہ مراد لینے کی صورت میں اسے صغیرہ گناہوں سے مختص کرنا پڑے گا کیونکہ کبیرہ گناہ صرف توبہ سے معاف ہوتے ہیں۔ (5) وَاصْبِرْ الخ اور صبر وہمت سے کام لو اور محض اللہ کی رضا جوئی کے لیے اخلاص کے ساتھ تبلیغ کیے جاؤ اللہ تعالیٰ مخلصین کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
Top