Jawahir-ul-Quran - Hud : 56
اِنِّیْ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّٰهِ رَبِّیْ وَ رَبِّكُمْ١ؕ مَا مِنْ دَآبَّةٍ اِلَّا هُوَ اٰخِذٌۢ بِنَاصِیَتِهَا١ؕ اِنَّ رَبِّیْ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
اِنِّىْ : بیشک میں تَوَكَّلْتُ : میں نے بھروسہ کیا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر رَبِّيْ : میرا رب وَرَبِّكُمْ : اور تمہارا رب مَا : نہیں مِنْ : کوئی دَآبَّةٍ : چلنے والا اِلَّا : مگر هُوَ : وہ اٰخِذٌ : پکڑنے والا بِنَاصِيَتِهَا : اس کو چوٹی سے اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب عَلٰي : پر صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
میں نے بھروسہ کیا اللہ پر جو رب ہے میرا اور تمہارا کوئی نہیں زمین پر پاؤں دھرنے والا مگر اللہ کے ہاتھ میں ہے چوٹی اس کی بیشک میرا رب ہے سیدھی راہ پر53 
53: اس کی متعدد ترکیبیں ہیں۔ عَلٰی کا متعلق فعل محزوف ہے ای یدل اور صراط مستقیم سے توحید مراد ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ دین توحید کی طرف راہنمائی فرماتا ہے۔ یا صراط مستقیم سے مطلقاً حق مراد ہے یا عدل و انصاف اور عَلیٰ کا متعلق کائن وغیرہ محذوف ہے یعنی اللہ تعالیٰ حق اور سچائی پر ہے وہ اس سے کبھی بھی عدول نہیں فرماتا۔ یا وہ اگرچہ قادر مطلق ہے لیکن پھر بھی مجرموں پر ظلم نہیں کرتا بلکہ ہر ایک کو اس کے عمل کے مطابق جزاء و سزا دیتا ہے۔ یا رَبِّیْ سے پہلے مضاف محذوف ہے ای دین ربی یعنی میرے رب کا دین صراط مستقیم ہے۔ ان ربی علی الحق لا یعدل عنہ او ان ربی یدل علی صراط مستقیم (مدارک ج 2 ص 148) یعنی ان ربی و انکان قادرا وانتم فی قبضتہ کالعبد الذلیل فانہ سبحانہ وتعالیٰ لایظلمکم ولا یعمل الا بالاحسان والانصاف والعدل۔ وقیل لمعناہ ان دین ربی ھو الصراط المستقیم (خازن و معالم ج 3 ص 238) ۔
Top