Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 87
وَ لَقَدْ اٰتَیْنٰكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَ الْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَ
وَلَقَدْ : اور تحقیق اٰتَيْنٰكَ : ہم نے تمہیں دیں سَبْعًا : سات مِّنَ : سے الْمَثَانِيْ : بار بار دہرائی جانیوالی وَالْقُرْاٰنَ : اور قرآن الْعَظِيْمَ : عظمت والا
اور ہم نے دی ہیں تجھ کو30 سات آیتیں وظیفہ اور قرآن بڑے درجہ کا
30:۔ یہ دوسری تسلی ہے۔ ” سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ “ سے سورة فاتحہ مراد ہے اور ” الْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَ “ کا عطف تفسیری ہے اور اس سے بھی سورة فاتحہ مراد ہے جیسا کہ ایک مرفوع حدیث میں ہے۔ قال رسول اللہ ﷺ الحمد للہ رب العلمینھی السبع من المثانی والقران العظیم الذی اوتیتہ۔ اخرجہ البخاری (روح ج 14 ص 79) یعنی ہم نے آپ پر سورة فاتحۃ جیسا عظیم الشان انعام فرمایا ہے اس لیے آپ کافروں کی دنیوی ٹھاٹ کی طرف توجہ نہ دیں۔ یا عطف تفسیر کے لیے ہے اور ” القران العظیم “ سے قرا ان مجید مراد ہے۔ ” لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ الخ “ یہ زجر ہے۔ متعلق بما قبل ازواجا ای اصنافا من الکفار کالیھود والنصاریٰ والمجوس (مدارک ج 2 ص 214) ۔ یعنی ہم نے آپ کو سورة فاتحۃ اور قرآن ایسی نعمت عظمیٰ عطا فرمائی ہے اس لیے کفار کی مختلف جماعتوں کو ہم نے جو دنیوی دولت و ثروت دے دی ہے اس کی طرف آپ نظر اٹھا کر بھی نہ دیکھیں کیونکہ یہ دنیوی ساز و سامان محض چند روزہ ہے قد اغنیتک بالقران عما فی ایدی الناس (قرطبی ج 10 ص 56) ۔ یعنی ہم نے آپ کو سورة فاتحہ اور قرآن ایسی نعمت عظمی عطا فرمائی ہے اس لیے کفار کی مختلف جماعتوں کو ہم نے جو دنیوی دولت و ثروت دے دی ہے اس کی طرف آپ نظر اٹھا کر بھی نہ دیکھیں کیونکہ یہ دنیوی ساز و سامان محض چند روزہ ہے قد اغنیتک بالقران عما فی ایدی الناس (قرطبی ج 10 ص 56) جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد فرمایا ” لَا یَغُرَّنَّکَ تَقَلُّبُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا فِیْ الْبِلَادِ “ (اٰل عمران رکوع 20) ۔
Top