Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 90
كَمَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَى الْمُقْتَسِمِیْنَۙ
كَمَآ : جیسے اَنْزَلْنَا : ہم نے نازل کیا عَلَي : پر الْمُقْتَسِمِيْنَ : تقسیم کرنے والے
جیسا ہم نے بھیجا ہے ان بانٹنے والوں پر33
33: یہ تخویف دنیوی کا چوتھا نمونہ ہے جس میں مشرکین کی ایک جماعت کی ہلاکت کا ذکر ہے۔ ” اَلْمُقْتَسِمِیْنَ “ (بانٹنے والا) یہ مشرکین مکہ کے حسب ذیل سولہ آدمی تھے جو موسم حج میں مکہ مکرمہ کے دروازوں کو آپس میں تقسیم کر کے ان پر بیٹھ جاتے اور باہر سے آنے والے لوگوں کو آنحضرت ﷺ سے متنفر اور بظن کرتے تاکہ وہ آپ کے پاس نہ جائیں اور آپ سے قرٓان نہ سن پائیں۔ ان کے نام یہ ہیں۔ حنظلہ بن ابی سفیان، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ولید بن مغیرہ، ابوجہل، عاص بن ہشام، ابو قیس بن الولید، قیس بن الفاکہ، زہیر بن امیہ، ہلال بن عبدالاسود، سائب بن صیفی، نضر بن ھارث، ابو البختری بن ہشام، زمعہ بن حجاج، امیہ بن کلف، اور اوس بن مغیرہ (روح ج 14 ص 81) ان کا لیڈر ولید بن مغیرہ تھا۔ جو ان سب کو مکہ مکرمہ کے مختلف راستوں پر متعین کرتا اور خود بھی ایک مورچہ سنبھال لیتا۔ یہ ہر آنے والے کو آنحضرت ﷺ پر شاعر، جادوگر، مجنون وگیرہ بہتان لگا کر آپ سے متنفر کرنے کی کوشش کرتے۔ قال مقاتل والفراء ھم ستۃ عشر رجلا بعثھم الولید بن المغیرۃ ایام الموسم فاقتسموا اعقاب مکۃ وانقابھا و فجاجھا یقولون لمن سلکھا الاتغتروا بھذا الخارج فینا یدعی النبوۃ فانہ مجنون و ربما قالوا سٰحر و ربما قالوا شاعر و ربما قالوا کا ھن (قرطبی ج 41 ص 58) ۔ ان معاندین کو اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر میں اور اس سے پہلے آفات و بلیات سے ہلاک کردیا۔
Top