Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 97
وَ لَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّكَ یَضِیْقُ صَدْرُكَ بِمَا یَقُوْلُوْنَۙ
وَلَقَدْ نَعْلَمُ : اور البتہ ہم جانتے ہیں اَنَّكَ : بیشک تم يَضِيْقُ : تنگ ہوتا ہے صَدْرُكَ : تمہارا سینہ (دل) بِمَا : اس سے يَقُوْلُوْنَ : جو وہ کہتے ہیں
اور ہم جانتے ہیں کہ تیرا36 جی رکتا ہے ان کی باتوں سے
36:۔ یہ آنحضرت ﷺ کے لیے پانچویں تسلی ہے۔ اس تعبیر میں کس قدر محبت کا اظہار ہے میرے پیغمبر ہمیں خوب معلوم ہے ان مشرکین کے مشرکانہ کلمات اور ان کے استہزاء سے آپ آزردہ خاطر اور دل برداشت ہوجاتے ہیں۔ مگر آپ ان کی باتوں کو خاطر میں نہ لائیں اور ان پر غم نہ کریں ان سے میں خود حساب کرلوں گا۔ ” فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ الخ “ آپ اپنا معاملہ خدا کے سپرد کردیں، دن رات شرک سے اس کی پاکیزگی بیان کرنے اور اس کی حمد و ثنا میں لگے رہیں، اسی کے سامنے جھکیں، ہر قسم کی عبادت (زبانی، بدنی اور مالی) اسی کے لیے بجا لائیں۔ حاجات و مشکلات میں اسی کو پکاریں رکوع و سجود بھی اسی کے سامنے کریں، نذریں منتیں بھی اسی کے نام کی اور اسی کی خوشنودی کے لیے دیں۔ ” حَتّٰی یَاتِیَکَ الْیَقِیْنُ “ الیقین سے موت مراد ہے یعنی آپ تادم آخریں اسی عقیدے اور عمل پر قائم رہیں۔ المراد منہ واعبد ربک فی زمان حیاتک ولا تخل لحظۃ من لحظات الحیاۃ عن ھذہ العبادۃ (کبیر ج 5 ص 420) ۔ ان آخری دو آیتوں میں مقصودی مسئلہ بالاختصار ذکر کردیا گیا ہے۔ سورة الحجر میں آیات توحید اور اس کی خصوصیات 1 ۔ ” رُبَمَا یَوَدُّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوْ کَانُوْا مُسْلِمِیْنَ “ (رکوع 1) ۔ خصوصیت سورت، وقائع امم سابقہ سے عبرت حاصل کر کے مسئلہ مان لو ورنہ پچھتاؤ گے۔ 2 ۔ ” وَ لَقَدْ جَعَلْنَا فِی السَّمَاءِ بُرُوْجًا “ تا ” مِنْ نَّارِ السَّمُوْمِ “ (رکوع 3) ۔ نفی شرک فی التصرف و نفی شرک فی العلم۔ 3 ۔ ” اِنَّا مِنْکُمْ وَجِلُوْنَ “ (رکوع 4) ۔ نفی علم غیب ابراہیم علیہ السلام۔ 4 ۔ ” اِلَّا امْرَاَتَهٗ قَدَّرْنَا اِنَّھَا لَمِنَ الْغٰبِرِیْنَ “ (رکوع 4) ۔ نفی تصرف و اختیار از لوط علیہ السلام۔ 5 ۔ ” قَالَ اِنَّکُمْ قَوْمٌ مُّنْکَرُوْنَ “ (رکوع 5) ۔ نفی علم غیب از لوط علیہ السلام۔ 6 ۔ ” فَمَا اَغْنٰی عَنْھُمْ مَّا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ “ (رکوع 6) ۔ نفی اختیار و تصرف از معبودان باطلہ۔ 7 ۔ ” وَ مَا خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ اِلَّا بِالْحَقِّ “ (رکوع 6) ۔ کائنات کا ذرہ ذرہ اللہ تعالیٰ کی توحید اور اس کی قدرت کاملہ پر شاہد ہے۔ 8 ۔ ” فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَ کُنْ مِّنَ السّٰجِدِیْنَ ۔ وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتّٰی یَاتِیَکَ الْیَقِیْنُ “ (رکوع 6) ۔ نفی استحقاق انواع عبادت از غیر اللہ، دعاء، سجدہ، نذر و منت تمام اقسام و انواع عبادت کا مستحق صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ 9 ۔ اس سورت میں تخویف دنیوی کے پانچ نمونے بیان کیے گئے ہیں۔ تین امم سابقہ سے اور دو مشرکین مکہ سے۔ 10 ۔ آنحضرت ﷺ کو پانچ طریقوں سے تسلی دی گئی ہے۔ سورة الحجر ختم ہوئی
Top