Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 10
هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً لَّكُمْ مِّنْهُ شَرَابٌ وَّ مِنْهُ شَجَرٌ فِیْهِ تُسِیْمُوْنَ
هُوَ : وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَنْزَلَ : نازل کیا (برسایا) مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی لَّكُمْ : تمہارے لیے مِّنْهُ : اس سے شَرَابٌ : پینا وَّمِنْهُ : اور اس سے شَجَرٌ : درخت فِيْهِ : اس میں تُسِيْمُوْنَ : تم چراتے ہو
وہی ہے جس نے اتارا11 آسمان سے تمہارے لیے پانی اس سے پیتے ہو اور اسی سے درخت ہوتے ہیں جس میں چراتے ہو
11:۔ دوسری عقلی دلیل :۔ پہلی دلیل میں انسان، زمین و آسمان اور چوپایوں کی پیدائش کا ذکر تھا اب دوسری دلیل میں بارش، زمین سے انواع و اقسام رزق کی پیدائش اور نظام شمسی کی تسخیر کا ذکر کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے مینہ برسایا جو تمہارے پینے کے کام آتا ہے نیز اس سے زمین میں گھاس اور چارہ اگتا ہے جس میں تم اپنے مویشیوں کو چراتے ہو۔ ” یُنْبِتُ لَکُمْ بِهٖ الخ “ علاوہ ازیں بارش سے غلے، میوے اور پھل پیدا ہوتے ہیں۔ ” اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً الخ “ یہ تنبیہ ہے تاکہ سامعین ان امور میں غور و فکر کر کے ان سے اللہ تعالیٰ کی قدرت اور وحدانیت پر استدلال کریں۔ یعنی علامۃ دالۃ علی قدرتنا ووحدانیتا (خازن ج 4 ص 82) ۔
Top