Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 17
اَفَمَنْ یَّخْلُقُ كَمَنْ لَّا یَخْلُقُ١ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ
اَفَمَنْ : کیا۔ پس جو يَّخْلُقُ : پیدا کرے كَمَنْ : اس جیسا جو لَّا يَخْلُقُ : پیدا نہیں کرتا اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ : کیا۔ پس تم غور نہیں کرتے
بھلا جو پیدا کرے برابر ہے اس کے جو کچھ نہ پیدا کرے کیا تم سوچتے نہیں15
15:۔ یہ پہلی دونوں عقلی دلیلوں پر متفرع اور ان کا نتیجہ ہے۔ مذکورہ بالا دونوں دلیلوں کی تفصیلات سے معلوم ہوگیا کہ سب کچھ اللہ تعالیٰ ہی نے پیدا کیا ہے اور مشرکین کے مزعومہ معبودوں نے ایک ذرہ بھی پیدا نہیں کیا تو کیا ازر وئے عقل یہ ممکن ہے کہ جس نے سب کچھ پیدا کیا ہو اور جس نے کچھ بھی پیدا نہ کیا وہ دونوں برابر ہوں اور دونوں متصرف و مختار اور مستحق الوہیت ہوں ؟ نہیں ! نہیں ! ! ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا جو ساری کائنات کا خالق ہے وہی متصرف و کارساز اور مستحق الوہیت ہوسکتا ہے۔ ” اَ فَلَا تَذَکَّرُوْنَ “ یہ بات کس قدر واضح ہے مگر تم لوگ اس قدر واضح بیان کے بعد بھی سمجھنے اور نصیحت پکڑنے کی کوشش نہیں کرتے ہو۔
Top