Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 22
اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ فَالَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ قُلُوْبُهُمْ مُّنْكِرَةٌ وَّ هُمْ مُّسْتَكْبِرُوْنَ
اِلٰهُكُمْ : تمہارا معبود اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : ایک (یکتا) فَالَّذِيْنَ : پس جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل مُّنْكِرَةٌ : منکر (انکار کرنیوالے) وَّهُمْ : اور وہ مُّسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر کرنے والے (مغرور)
معبود تمہارا19 معبود ہے اکیلا سو جن کو20 یقین نہیں آخرت کی زندگی کا ان کے دل نہیں مانتے اور وہ مغرور ہیں
19:۔ یہ اصل دعوی کا اعادہ ہے اور پہلے دونوں ثمروں پر متفرع ہے یعنی جب ثابت ہوگیا کہ ساری کائنات کا خالق اور سب کچھ کرنے والا اور سب کچھ جاننے والا صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے تو اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ تم سب کا معبود برحق اور کارساز صرف ایک اللہ تعالیٰ ہی ہے اور دعاء اور پکار کے لائق بھی صرف وہی ہے۔ (اِلٰھُکُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ) لا یشار کہ شیء فی شیء وھو تصریح بالمدعی و تمحیض للنتیجۃ عقب اقامۃ الحجۃ (ابو السعود ج 5 ص 448) ۔ 20:۔ ” فَالَّذِیْنَ لَایُوْمِنُوْنَ “ تا ” اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْتَکْبِرِیْنَ “ زجر مع تخویف اخروی۔ جو لوگ مسئلہ توحید کو نہیں مانتے اور سرکشی کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو خوب جانتا ہے۔
Top