Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 4
مَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا یَهْتَدِیْ لِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیْهَا١ؕ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى١ؕ وَ مَا كُنَّا مُعَذِّبِیْنَ حَتّٰى نَبْعَثَ رَسُوْلًا
مَنِ : جس اهْتَدٰى : ہدایت پائی فَاِنَّمَا : تو صرف يَهْتَدِيْ : اس نے ہدایت پائی لِنَفْسِهٖ : اپنے لیے وَمَنْ : اور جو ضَلَّ : گمراہ ہوا فَاِنَّمَا : تو صرف يَضِلُّ : گمراہ ہوا عَلَيْهَا : اپنے اوپر (اپنے بڑے کو) وَلَا تَزِرُ : اور بوجھ نہیں اٹھاتا وَازِرَةٌ : کوئی اٹھانے والا وِّزْرَ اُخْرٰى : دوسرے کا بوجھ وَ : اور مَا كُنَّا : ہم نہیں مُعَذِّبِيْنَ : عذاب دینے والے حَتّٰى : جب تک نَبْعَثَ : ہم (نہ) بھیجیں رَسُوْلًا : کوئی رسول
جو کوئی راہ پر آیا تو آیا اپنے ہی بھلے کو اور جو کوئی بہکا رہا تو بہکا رہا اپنے ہی برے کو اور کسی پر نہیں پڑتا بوجھ دوسرے کا اور ہم نہیں ڈالتے بلا16 جب تک نہ بھیجیں کوئی رسول
16:۔ تخویف دنیوی۔ اللہ تعالیٰ کی سنت جاریہ یہ ہے کہ جب تک وہ بندوں کے پاس اپنا رسول بھیج کر اپنی حجت قائم نہ کرلے اس وقت تک وہ ان کو دنیا میں عذاب نہیں دیتا۔ جب اللہ کا رسول آجائے وہ لوگوں کو اللہ کا پیغام سنائے اور دلائل سے ان پر اللہ کی حجت قائم کر دے لیکن وہ پھر بھی تکذیب کریں تو ان پر اللہ کا عذاب آجاتا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ احکام شریعت میں تنہا عقل کافی نہیں اور وحی کے بغیر تنہا عقل سے حجت خداوندی قائم نہیں ہوتی۔ (حتی نبعث رسولا) لاقامۃ الحجۃ و قطعا للعذر و فیہ دلیل علی ان ما وجب انما وجب بالسمع لا بالعقل (خازن و معالم ج 4 ص 153) ۔
Top