Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 30
اِنَّ رَبَّكَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِیْرًۢا بَصِیْرًا۠   ۧ
اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تیرا رب يَبْسُطُ : فراخ کردیتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کا وہ چاہتا ہے وَيَقْدِرُ : اور تنگ کردیتا ہے اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے بِعِبَادِهٖ : اپنے بندوں سے خَبِيْرًۢا : خبر رکھنے والا بَصِيْرًا : دیکھنے والا
تیرا رب کھول دیتا ہے30 روزی جس کے واسطے چاہے اور تنگ بھی وہی کرتا ہے وہی ہے اپنے بندوں کو جاننے والا دیکھنے والا
30: یہ توحید کی تیسری عقلی دلیل ہے۔ رزق کی تنگی اور فراخی اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے کوئی شخص اپنی عقل و دانش اور محنت و کاوش کے بل پر دولتمند نہیں بن سکتا۔ اللہ تعالیٰ جو اپنے بندوں سے پورا پورا باخبر اور ان کے تمام اعمال و افعال کو دیکھ رہا ہے وہ اپنی حکمت بالغہ کے مطابق اپنے بندوں میں رزق تقسیم فرماتا ہے اللہ تعالیٰ جو سب کا رازق ومالک ہے اور پھر سب کچھ جاننے اور دیکھنے والا بھی ہے و ہی سب کا کارساز ہے لہذا اسی عبادت کرو، اسی کی نذریں منتیں دو اور حاجات میں صرف اسی کو پکارو۔
Top