Jawahir-ul-Quran - Maryam : 15
وَ سَلٰمٌ عَلَیْهِ یَوْمَ وُلِدَ وَ یَوْمَ یَمُوْتُ وَ یَوْمَ یُبْعَثُ حَیًّا۠   ۧ
وَسَلٰمٌ : اور سلام عَلَيْهِ : اس پر يَوْمَ : جس دن وُلِدَ : وہ پیدا ہوا وَيَوْمَ : اور جس دن يَمُوْتُ : وہ فوت ہوگا وَيَوْمَ : اور جس دن يُبْعَثُ : اٹھایا جائے گا حَيًّا : زندہ ہو کر
اور سلام ہے اس پر12 جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے اور جس دن اٹھ کھڑا ہو زندہ ہو کر
12:۔ سلام سلامتی اور امان یحییٰ (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے ولادت کے وقت مس شیطان سے، موت کے وقت وحشت موت سے اور آخرت میں ہول قیامت سے محفوظ رکھا۔ ابن عطیہ کہتے ہیں کہ سلام سے مراد تحیہ متعارفہ ہے۔ یعنی ان تینوں حالتوں میں تشریف و تکریم کے طور پر اللہ تعالیٰ ان پر تحیہ نازل فرمائے گا۔ یہاں تین مختلف حالتیں بیان کی گئی ہیں۔ 1 ۔ ولادت۔ اس وقت سے جو زندگی شروع ہوتی ہے۔ اسے دنیوی زندگی کہتے ہیں۔ 2 ۔ موت اس پر دنیوی زندگی ختم ہوجاتی ہے اور برزخی زندگی کا دور شروع ہوجاتا ہے۔ 3 ۔ بعث بعد الموت اس پر برزخی زندگی ختم ہوجاتی ہے اور اخروی زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔
Top